اسلام آبادسندھپاکستان

سندھ ہائی کورٹ نے حلیم عادل شیخ کی ضمانت منظور کرلی

کراچی (25 مارچ 2021ء ) سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء اور اپوزشین لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی ضمانت منظور کرلی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں حلیم عادل شیخ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی جہاں عدالت نے دونوں مقدمات میں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کی ضمانت منظور کر لی۔ بتایا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ضمانت منظوری کیے جانے کے بعد حلیم عادل شیخ کو 2،2 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
یاد رہے کہ کراچی ملیر پولیس نے پی ٹی آئی رہنماء حلیم عادل شیخ کو چند روز قبل گرفتار کیا تھا ، ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ حلیم عادل کو پرانے مقدمے میں گرفتار کیا گیا، حلیم عادل کیخلاف مبینہ ہنگامہ آرائی کے 2 مقدمات تھانہ میمن گوٹھ اور تھانہ گڈاپ سٹیدرج میں درج کیے گئے تھے ، تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی جمیل احمد نے ایس ایس پی ملیرآفس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ایس ایس پی ملیرنے اطلاع دی کہ حلیم عادل شیخ کو گرفتارکیا ، مبینہ ہنگامہ آرائی کرنے پر حلیم عادل شیخ کیخلاف دو مقدمات درج کیے گئے تھے۔
بتایا گیا کہ ایک مقدمہ تھانہ میمن گوٹھ اور دوسرا مقدمہ گڈاپ سٹی میں درج ہے ، ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ حلیم عادل شیخ کو پرانے مقدمے میں گرفتار کیا گیا ، حلیم عادل شیخ کو دو مقدمات میں گرفتار کیا گیا، ان پر ایک پرانا مقدمہ بھی درج ہے ، حلیم عادل شیخ کیخلاف مقدمات حال ہی میں درج کیے گئے تھے ، جب کہ گرفتاری کے بعد حلیم عادل شیخ کو متعلقہ تھانے منتقل کیا گیا۔
جہاں بعد ازاں پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار رہنما حلیم عادل شیخ کے سیل سےسانپ نکل آیا ، حلیم عادل شیخ کے ترجمان محمد علی بلوچ کے مطابق ایس آئی یو سینٹر میں حلیم عادل شیخ کے کمرے سے سانپ نکلا ہے، ان کے لیے ناشتہ لے جانے والے ملازم نے سانپ کی اطلاع دی ۔ انہوں نے بتایا کہ حلیم عادل شیخ نے سانپ کو مار دیا جب کہ سانپ کی لاش سیل میں ہی پڑی ہے،علاوہ ازیں سانپ ملنے کی اطلاعات پر تحریک انصاف سندھ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ حلیم عادل شیخ کو کچھ ہوا تو اس کی ذمے دار سندھ حکومت ہو گی ، سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی ایک سازش کے ذریعے حلیم عادل شیخ کو مروانا چاہتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close