حکومت نے چینی بحران، قیمت اور خریدوفروخت کا مسئلہ مستقل بنیاد پر حل کرلیا
لاہور(26 مارچ2021ء) حکومت نے چینی بحران، قیمت اور خریدوفروخت کا مسئلہ مستقل بنیاد پر حل کرلیا ہے، پنجاب حکومت نے شوگرسپلائی چین مینجمنٹ آرڈر2021 جاری کردیا ہے، جس کے تحت ڈپٹی کمشنر کو چینی کی خریدوفروخت کا بھی مکمل اختیار ہوگا، شوگر ملز اور ڈیلرز کے گوداموں کی رجسٹریشن ہوگی،چینی کی خریدوفروخت کے پورے نظام کو ریگولیٹ کیا جاسکے گا۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے شوگرسپلائی چین مینجمنٹ آرڈر2021 کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے، محکمہ خوراک نے کابینہ کی اصولی منظوری کے بعد نوٹیفکیشن جاری کیا، نوٹیفکیشن کے تحت چینی کی قلت پر کین کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو اقدامات کا ختیار ہوگا، کین کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو چینی کی خریدوفروخت کا بھی مکمل اختیار ہوگا۔
چینی کا اسٹاک کم ہوگا تو ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کرنا لازم ہوگا۔
نئے قانون کے تحت کوئی بھی ڈیلر اور ہول سیلررجسٹریشن کے بغیرچینی نہیں خرید سکے گا۔اس قانون کے تحت چینی کی خریدوفروخت کے پورے نظام کو ریگولیٹ کیا جاسکے گا۔ شوگر ملز اور ڈیلرز کے گوداموں کی رجسٹریشن ہوگی۔ مزید برآں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر نے گزشتہ روز مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ سٹے بازوں کے پورے نیٹ ورک کیخلاف بڑا آپریشن کیا گیا ہے۔
سٹے بازوں اورذخیرہ اندوزوں کے گروہوں کے ساتھ شوگز ملز بھی ملوث تھیں۔ ان ملوں میں جہانگیرترین کی مل کا نام بھی سامنے آیا ہے۔ چینی ذخیرہ اندوزوں کیخلاف 10 ایف آئی آر درج کی گئی۔ یہ سٹے بازکہیں رجسٹرڈ ہی نہیں۔ یہ گروہ منی لانڈرنگ اور سٹے بازی میں ملوث ہیں۔ گزشتہ روز جو لوگ سامنے آئے ہیں ان گروہوں کیلئے مافیا کے الفاظ چھوٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی کی تیاری 3 سے 4 ماہ لگتے ہیں، 4 ماہ میں پورے سال کی چینی تیار ہوجاتی ہے۔ شوگر کی قیمت کبھی70 روپے تو کبھی 100روپے ہوجاتی ہے۔ چینی کی قیمتوں میں ردوبدل ان سٹے بازوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔ چینی مافیا منصوبہ بندی کے تحت رمضان میں قیمتیں بڑھانے جارہا ہے۔