عماد وسیم کو پسند ناپسند کی بھینٹ چڑھایا گیا: عاقب جاوید
لاہور ( 26 مارچ 2021ء ) پاکستان کے سابق فاسٹ بولر عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ عماد وسیم کو پسند و ناسپند کی بھینٹ چڑھا دیا گیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ورلڈ کپ 1992ء کی فاتح ٹیم کا حصہ رہنے والے عاقب جاوید نے کہا کہ موجودہ پاکستانی ٹیم میں قیادت کا فقدان ہے ،ہمیں میچ جیتنے کیلئے دعاؤں پر انحصار کرنے کی بجائے جذباتی اور جارح مزاج کپتان کی ضرورت ہے، ہمیں کوئی نہیں بتاتا تھا کہ آپ کو یہ گیند کیسے کرنی چاہیئے اور وہ گیند کیسے کرنی چاہیئے، ہم اس غلامانہ رویہ کے ساتھ کرکٹ سے لطف اندوز نہیں ہوسکتے ہیں، اس طریقے سے صحیح راستے پر واپس آنا واقعی مشکل ہے ۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ انہیں آج بھی یاد ہے کہ 1990ء کی دہائی کے دوران پاکستانی ٹیم کس طرح پرفارمنس دیتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ 1990ء کی دہائی میں ہماری ٹیم مشہور ہونے کی وجہ یہ تھی کہ اس میں بہت زیادہ جذبہ اور جارحیت تھی ،ہمارے پاس 8 سے 10 کھلاڑیوں کا گروپ تھا جو ہمیشہ میدان میں اور باہر ایک ساتھ رہتے تھے لیکن اب ایسا کچھ نظر نہیں آتا ہے۔
انہوں نے آل راؤنڈر عماد وسیم کے دورہ جنوبی افریقہ و زمبابوے کے لیے بھی سلیکٹ نہ کرنے پر سوال اٹھایا۔ عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ عماد وسیم پچھلے 7،8 سال سے پاکستان کے لئے کھیل رہے ہیں، میری رائے میں وہ وائٹ بال کرکٹ میں دنیا کے ٹاپ 3 یا 4 بالروں میں شامل ہیں، میرے خیال میں محدود اوورز کی کرکٹ میں انہیں قومی ٹیم کا کپتان ہونا چاہئے تھا لیکن اسے پسند و ناپسند کی بھینٹ چڑھا دیا گیا، اسے ضائع نہیں کرنا چاہیے۔