اسلام آبادپاکستانپنجاب

عمران خان تیاری کر لے تیل کی قیمتیں مزید بڑھنے لگی ہیں جو کہ حکومت کے کنٹرول میں نہیں رہیں گی

لاہور (27 مارچ 2021) آئی ایم کے ساتھ معاہدے اور قرض لینے کے نتیجے میں حکومت پاکستان ٹیکسوں کے بوجھ میں قوم کو لتھاڑتی چلی جا رہی ہے۔آئے روز تیل گیس کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ مہنگائی کا ایک طوفان ہے جو غریب اور پسے ہوئے طبقے کا بھرکس نکال دیتا ہے۔گزشتہ دنوں جب ملک میں پٹرولیم قیمتیں کم کی گئی تھیں تو اس وقت پٹرولیم مافیا نے پٹرول کی ترسیل روک دی تھی جس سے ملک بھر کے عوام پٹرول کے لیے ترسنے لگے تھے او رپھر بلیک مارکیٹ میں پٹرول کی قیمتیں مزید دگنا ہو گئی تھیں۔
تاہم جب وزیراعظم عمران خان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا نوٹس لیااور انہیں پتا چلا کہ ملک میں پٹرول بحران پیدا ہو گیا ہے تو انہوں نے پٹرولیم بحران پر بھی ایک تحقیقاتی کمیشن بنا دیا تھا جس کی رپورٹ بعدازاں نظر عام پر آئی تھی اور آج اسی کمیٹی کی سفارشات کے نتیجے میں مشیراپٹرولیم ندیم بابر کو مستعفی ہونے کا حکومت نے مطالبہ کر دیا ہے۔
یہ خوش آئند بات ہے کہ کسی حکومتی کمیٹی کی سفارشات پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔تاہم یہ بات بھی قابل غور ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے معاہدے کے نتیجے میں تیل و گیس کی قیمتیں ایک مرتبہ پھر اوپر جانی ہیں جبکہ حیرانی کی بات یہ ہے کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں بھی تیل کی قیمتیں بڑھنے لگی ہیں ا س حوالے سے ڈاکٹر شاہد مسعود نے اپنے پروگرام میں کہا کہ سوئز کینال میں ایور گیون کمپنی کا ایک بہت بڑا سمندری بیڑا پھنس گیا ہے جس کے بعد کینال بند ہو گئی ہے اور سینکڑوں تیل بردار اور تجارتی سامان سے لدے بحری بیڑے وہاں پھنس چکے ہوئے ہیں۔
یہ ایورگیون کا بحری بیڑا اتنا دیو ہیکل ہے کہ یہ چار سو میٹر لمبااور ساٹھ میٹر چوڑا ہے۔اب ایک ہفتے سے نہر سوئز بند پڑی ہے جبکہ سننے کو یہ آ رہا ہے کہ شاید مزید دو تین ہفتے تک نہر نہیں کھل سکے گی جس کا مطلب ہے کہ دنیا بھر میں تیل اور گیس کی قیمتیں آسمان کی طرف پرواز کرنا شروع کر دیں گی۔ڈاکٹر شاہد مسعود نے حکومت کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو اس طرف بھی توجہ کرنی چاہیے کیونکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کے نتیجے میں قیمتیں بڑھنے کے علاوہ عالمی سطح پر بھی تیل کی قیمتیں بڑھنے جا رہی ہیں جن کا امپیکٹ پاکستان پر بھی ضرور آئے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close