یوسف رضا گیلانی اپوزیشن لیڈر نامزد، مریم نواز کو آخری وقت تک بےخبر رکھا گیا
اسلام آباد (27 مارچ 2021) جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ ن کی جانب سے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے منصب کے حصول میں ناکامی کے بعد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز کی جانب سے خاموشی کو انتہائی غیر متوقع قرار دیا گیا ہے۔جبکہ یوسف رضا گیلانی کی کامیابی میں خفیہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کردار کو بھی سامنے لانے کی باتیں ہو رہی ہیں۔
اس ضمن میں بتایا گیا ہے کہ موالان فضل الرحمان اور بلاول بھٹو کے درمیان جمعرات کو ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران فریقین کو اس بات کا علم تھا کہ یوسف رضا گیلانی جمعے کو سینیٹ کے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے منظر پر آئیں گے اور اس کا نوٹیفکیشن بھی فوری طور پر جاری ہو جائے گا۔
لیکن مریم نواز کو اس خبر سے اس وقت آگاہ کیا گیا تھا جب پیپلز پارٹی نے اس حوالے سے امور حتمی طور پر طے کر کے اطمینان کر لیا تھا اور مریم نواز کو باخبر کرنے والوں نے انہیں یہ بھی باور کرا دیا تھا کہ اب اس سمت کوئی پیش رفت بے معنی اور بے سود ہوں گی۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ایوان بالا میں پیپلز پارٹی کےسینیٹر اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر ڈکلیئر کیا ، پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نےایوان بالا میں قائد حزب اختلاف بننے کیلئے 30 سینیٹرز کے حمایتی دستخطوں کے ساتھ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو درخواست جمع کروائی ، ، درخواست جمع کروانے کے موقع پر شیری رحمان، روبینہ خالد سمیت دیگررہنما بھی یوسف رضا گیلانی کے ہمراہ تھے۔
یوسف رضا گیلانی کو 21 پیپلز پارٹی، 2 اے این پی، ایک جماعت اسلامی ارکان کی حمایت حاصل تھی ، سابق فاٹا کے 2 ارکان، دلاور خان کے آزاد گروپ کے 4 ممبران کی حمایت بھی حاصل تھی، یوسف رضا گیلانی کی حمایت میں دستخط کرنے والوں میں سینیٹرہدایت اللہ ، ہلال الرحمان، مشتاق احمد اور نواب زادہ ارباب عمر فاروق شامل تھے۔