محمد آصف نے وقار یونس پر بال ٹیمپرنگ کا الزام لگا دیا
لاہور (27 مارچ 2021ء ) ’اپنے ہی گراتے ہیں نشیمن پر بجلیاں‘ کے مصداق سابق فاسٹ بائولر محمد آصف نے قومی ٹیم کے بائولنگ کوچ وقار یونس کی انٹرنیشنل کامیابیوں پر سوال اٹھا دیے۔ 2010ء کے سپاٹ فکسنگ کیس میں سزایافتہ محمد آصف نے قومی ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس کو آڑے ہاتھوں لےلیا۔ ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو میں محمد آصف نے کہا کہ وقار یونس کی ریورس سوئنگ کا کنگ کہا جاتا ہے مگر وہ گیند خراب کیا کرتے تھے، پنجابی زبان میں اسے ’’ڈبی مارنا‘‘ کہا جاتا ہے ، نئی گیند سے بائولنگ کرنی تو انہوں نے تب سیکھی جب وہ ریٹائرمنٹ کے قریب پہنچ چکے تھے، پہلے تو وہ گیند کے ساتھ چیٹ کیا کرتے تھے۔
محمد آصف کا کہنا تھا کہ وقار یونس گذشتہ 20 سال سے کوچنگ کررہے اور قومی ٹیم کے ساتھ ہیں، مان لیا کہ آپ سوئنگ کے ماسٹر تھے اورآپ کے پاس اتنا انٹرنیشنل کرکٹ کا تجربہ بھی ہے تو اس طویل عرصے میں آپ ایک بھی نیا سوئنگ بائولرکیوں تیار نہیں کرسکے؟ ،انھوں نے کہا کہ کہنے کو ہمارے پاس بائولرز بہت ہیں مگر ہوتا ایسے ہے کہ کسی ایک کو 2 یا 3 میچز کھلا کر باہر کردیا اور اس کی جگہ پھر نیا آگیا، ’’ینگ ٹیلنٹ ڈھونڈ لو‘‘ کی تکرار تو بہت ہوتی ہے، ہمارے پاس بائولرز کی تعداد تو زیادہ ہے مگر کوالٹی سامنے نہیں آ رہی، 8 یا 10 بولرز اکٹھے کرلیے ہیں اور ان میں سے جسے چاہیں کھلاتے یا ڈراپ کر دیتے ہیں، وقار یونس نوجوان بائولرز کو اس لیے منتخب کررہے ہیں کہ سب ان سے دب کر رہیں گے، اگر کوئی اچھا بائولر ہوگا تو وہ ان کی من مانیاں تو نہیں چلنے دے گا۔