ن لیگ کے بڑے گروپ نے پیپلزپارٹی سے راہیں جدا کرنے کا مطالبہ کردیا
لاہور (27 مارچ 2021) پاکستان مسلم لیگ ن کے بڑے گروپ نے پیپلزپارٹی سے راہیں جدا کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بطور اپوزیشن لیڈر تقرر پر ن لیگ میں شدید اختلافات پیدا ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ن لیگ کے بڑے گروپ نے پیپلز پارٹی سےراستے جد کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
پیپلز پارٹی سے ناراض گروپ نے پارٹی قیادت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے۔ ناراض گروپ کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی باتیں ماننے سے لیگی کارکنوں میں مایوسی پھیل رہی ہے۔ن لیگ کی اپنی سیاسی حیثیت ختم ہورہی ہے۔ پیپلزپارٹی اور سرکاری اپوزیشن بن چکی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہر موقع پر وعدہ خلافی کی۔
ایک طرف ان کا وفد ہمارے پاس ناشتہ کر رہا تھا تو دوسری جانب ہماری پیٹھ پر چھرا گھونپا جا رہا تھا،اگر پی ڈی ایم میں رہنا ہے تو آپ اپنی بات منوانی ہوگی۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے پیپلز پارٹی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلی بار دیکھا سینیٹ میں لیڈر آف اپوزیشن سرکاری ارکان سے مل کر بنا، سینیٹ میں چھوٹے سے فائدے اور عہدے کے لیے بی اے پی سے ووٹ لیاگیا ،افسوس کہ چھوٹے سے عہدے کے لیے اپوزیشن کی جدوجہد کو نقصان پہچایا. لاہور ہائیکورٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ ایک طرف لوگ آئین و قانون کی خاطر جدوجہد کر رہے ہیں اور دوسری طرف لوگ چھوٹے چھوٹے سے فائدے کے لیے بیانیے کو روند رہے ہیں، افسوس ہے کہ پیپلزپارٹی نے چھوٹے سے عہدے کے لیے جدوجہد کو نقصان پہنچایا، اسی چھوٹے سے فائدے اور عہدے کے لیے بی اے پی سے ووٹ لے لیا؟ پہلی دفعہ دیکھا لیڈر آ ف اپوزیشن سرکاری ارکان سے مل کر بنا. لیگی رہنما نے کہا کہ کون جدوجہد کررہاہے قوم دیکھ رہی ہے، آپ کو یہ تسلیم کرناچاہیے کہ بی اے پی نے آپ کو ووٹ دیا، آپ کو باپ کے لوگوں نے باپ کے کہنے پر ووٹ دیا، چھوٹے سے عہدے کے لیے اصولوں کی قربانی دی گئی ہے، اصولوں پر چلنا اور قائم رہنا بڑی بات ہوتی ہے، آدھا تیتر اور آدھا بٹیر، کبھی یہ نہیں ہوسکتا، حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے (ن) لیگ، مولانافضل الرحمان اور پی ڈی ایم کی دیگرجماعتیں ہی کافی ہیں.