بلوچستان

سی پیک منصوبہ بلوچستان اور پاکستان کی ترقی کا ضامن ثابت ہوگا، میجر جنرل ندیم انجم

کوئٹہ: آئی جی ایف سی بلوچستان میجر جنرل ندیم انجم نے کہا ہے کہ پاکستان اور بلوچستان لازم و ملزوم ہیں۔ بلوچستان کے عوام کو معلوم ہوچکا ہے کہ بیرون ملک بیٹھ کر عیش و عشرت کی زندگی گزارنے والے نہ بلوچستان اور نہ ہی پاکستان کے نمائندے ہیں۔ پاک فوج اور آرمی چیف قمر جاوید باوجوہ کی اولین ترجیح پرامن، مستحکم اور ترقی کرتا ہوا صوبہ بلوچستان ہے۔ سی پیک منصوبہ اب خواب نہیں، حقیقت بن چکا ہے۔ جو بلوچستان اور پاکستان کی ترقی کا ضامن ثابت ہوگا۔ نوجوان ملک کی کمان اپنے ہاتھ میں لے کر اسکی ترقی میں کردار ادا کریں۔ بلوچستان کے لوگوں نے قیام پاکستان سے اب تک پاکستان کے لئے بے شمار قربانیاں دی ہیں۔ جب قائداعظم محمد علی جناح نے مستونگ اسکاؤٹس کا دورہ کیا تو نوجوانوں نے پاکستان کے قیام کے لئے چندہ اکٹھا کرکے دیا۔ اسکے علاوہ بلوچستان کے ہزاروں افسران اس وقت پاک فوج، ائیر فورس، نیوی میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں جوانوں نے قیام امن کے لئے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دی ہیں۔ سی پیک جیسا منصوبہ جو ماضی میں ایک خواب تھا، اب حقیقت بن گیا ہے۔ دنیا کے تمام بڑے ممالک اس میں شمولیت کے لئے حامی بھر چکے ہیں۔ پہلے کوئٹہ سے گوادر تک سفر دنوں میں طے کیا جاتا تھا، لیکن اب چند گھنٹوں میں کوئٹہ سے گوادر پہنچا جا سکتا ہے۔

آئی جی ایف سی میجنر جنرل ندیم انجم کا مزید کہنا تھا کہ دشمن کو معلوم ہوچکا ہے کہ دنیا کی کوئی بھی طاقت پاکستان کو ختم نہیں کرسکتی۔ اسی لئے اب وہ سوشل میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کے ذریعے بلوچستان کے نوجوانوں کو ورغلا رہا ہے۔ اس سب کے لئے وہ یورپ میں بیٹھے اپنے آلہ کار لوگوں کو استعمال کر رہا ہے، جو اپنے چند لوگوں کے ذریعے یہاں کے نوجوانوں کو تعلیم چھوڑ کر ہتھیار اٹھانے اور پہاڑوں پر جاکر اپنے ہی لوگوں کے خلاف جنگ لڑنے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ لیکن بلوچستان کے نوجوان اب با شعور ہوچکے ہیں۔ انہوں نے نام نہاد دشمن کے پیسوں پر پلنے والے افراد کے نظریئے کو مسترد کر دیا ہے۔ وہ آج سوال کر رہے ہیں کہ اگر جنگ لڑنا اور پہاڑوں پر جانا ہی ترقی کا راستہ ہے، تو وہ اور انکے بچے کیوں یورپ میں رہ رہے ہیں۔؟ ایف سی بلوچستان صوبے بھر میں 80 سے زائد سکولز اور کالجز میں تعلیمی خدمات سرانجام دے رہی ہے، جبکہ 40 ہوسٹلوں میں طلباء کو مفت قیام و طعام کی سہولیات بھی مہیا کی جا رہی ہیں۔ اسکے علاوہ صوبے کے 2 ہزار کے قریب ہونہار اور مستحق طلباء کو تعلیمی اسکالرشپ بھی فراہم کیا گیا ہے، جن سے وہ صوبے سے باہر جا کر اعلٰی تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تعلیم کے میدان میں آگے بڑھیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close