کوئٹہ، سول ہسپتال شعبہ امراض قلب کے سربراہ کی ڈگری جعلی نکلی
کوئٹہ کے سول ہسپتال میں ڈاکٹر کی ڈگری جعلی نکلی ہے۔ شعبہ امراض قلب کے سربراہ نے ایف ایس سی پری انجنئرنگ میں کی، مگر ڈپلومہ کی بنیاد پہ ڈاکٹر تعینات ہوئے۔ ڈگری جعلی ہونے کے انکشاف کے بعد محکمہ صحت بلوچستان نے بھی پروفیسر کے خلاف پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اسلام آباد کو لیٹر ارسال کردیا ہے جبکہ غیر ملکی یونیورسٹی نے بھی ان کا ڈپلومہ منسوخ کر دیا۔ ذرائع کے مطابق محکمہ صحت بلوچستان کے ایک لیٹر SO-VI(HI-1276/2017/487-88 جو 11 اگست 2017ء کو سیکرٹری پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل اسلام آباد کے نام جاری کیا گیا اس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سول ہسپتال کوئٹہ کے شعبہ امراض قلب کے سربراہ ڈاکٹر مجیب اللہ کی ڈگری اور تعلیمی اسناد جعلی ہیں۔ لیٹر میں ان کے خلاف مزید کارروائی کے حوالے سے لکھا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس سے قبل چیف سیکرٹری بلوچستان کو بھی اس حوالے سے ایک لیٹر ارسال کیا گیا تھا جس میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ ڈاکٹر مجیب اللہ نے ایف بی آئی ایس ای سے 1989-90ء میں ایف ایس سی پری انجینئرنگ میں کی اور بعدازاں انہوں نے 1997ء میں ایک غیر ملکی یونیورسٹی سے ڈاکٹر کا ڈپلومہ حاصل کیا۔ واضح رہے کہ مذکورہ غیر ملکی یونیورسٹی نے بھی ان کا ڈپلومہ یکم جولائی 1998ء میں منسوخ کردیا تھا۔ موصوف اس ڈپلومہ کی بنیاد پر محکمہ صحت بلوچستان میں ڈاکٹر تعینات ہوئے اور اس وقت شعبہ امراض قلب سول ہسپتال کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اس انکشاف اور تحقیقات کے بعد محکمہ صحت بلوچستان نے پی ایم ڈی سی اسلام آباد کے سیکرٹری کو ان کی ڈگری اور تعلیمی اسناد کے جعلی ہونے کا لیٹر ارسال کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ اسی صوبے کے وزیراعلٰی نے میڈیا کے سامنے یہ تاریخی جملہ کہا تھا کہ ’’ڈگری ڈگری ہوتی ہے، اصلی ہو یا جعلی‘‘ آج اسی صوبے کے مرکزی سول ہسپتال میں شعبہ امراض قلب کے سربراہ کی ڈگری جعلی نکل آئی ہے۔