کوئٹہ میں دہشتگردی کا ایک اوربڑا واقعہ پولیو سینٹر کے قریب دھماکا، 14 افرادہلاک
کوئٹہ: ۔صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے نواحی علاقے سیٹلائٹ ٹاو¿ن میں انسدادِ پولیو سینٹر کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 14 افراد ہلاک جبکہ 10 سے زائد زخمی ہوگئے۔
بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے دھماکے کے نتیجے میں 14 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا ممکنہ طور پر خودکش ہوسکتا ہے۔
کوئٹہ کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) پولیس سید امتیاز شاہ کے مطابق دھماکے میں 7 سے 8 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے سیٹلائٹ ٹاو¿ن میں ہونے والے دھماکے کے زخمیوں کو سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کردیا گیا جبکہ ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔
سینیئر ڈاکٹر رشید جمالی نےنجی چینل کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 5 شدید زخمیوں کو طبی امداد کے لیے کمبائنڈ ملٹری ہسپتال (سی ایم ایچ) کوئٹہ منتقل کردیا گیا۔
عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں قریبی عمارتوں کے شیشیے ٹوٹ گئے جبکہ علاقے میں فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
دھماکے کے بعد پولیس اور امدادی ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئیں، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا.
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف اضلاع میں 3 روز سے جاری انسدادِ پولیو مہم کا آج آخری دن تھا اور مذکورہ سینٹر سے پولیو ٹیموں کو مختلف علاقوں میں بھیجا جارہا تھا.
دھماکے کے بعد کوئٹہ میں پولیو مہم معطل کردی گئی تھی، تاہم بعد ازاں اسے بحال کردیا گیا.
اس سے قبل بھی بلوچستان اور صوبہ خیبر پختونخوا میں پولیو ٹیموں پر حملے کیے جاتے رہے ہیں تاہم یہ پہلا واقعہ ہے کہ کسی پولیو سینٹر کے قریب دھماکا کیا گیا ہے۔
طالبان نے ذمہ داری قبول کرلی
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اپنے فیس بک پیج اور میڈیا کو بھیجی گئی ای میل کے ذریعے کوئٹہ میں انسدادِ پولیو مرکز کے قریب دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔