ڈکٹیٹروں کو تحفظ دینے والے کہہ رہے ہیں کہ میں صادق اور امین نہیں، نواز شریف
کوئٹہ: سابق وزیراعظم نواز شریف نے کوئٹہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کی اصل حکمرانی سے ہی ملکی ترقی ہوگی، احتساب کے نام پر انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا 4 سال میں مجھ پر کرپشن کا کوئی اسکینڈل سامنے نہیں آیا، بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نا اہل کر دیا گیا، حکومت سنبھالی تو 20، 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہوتی تھی۔ ان کا کہنا تھا اپنا اصول اور نظریہ کبھی چھوڑا ہے اور نہ کبھی چھوڑوں گا۔ نواز شریف نے پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے مجھے نکالنے کا فیصلہ مسترد کر دیا، جے آئی ٹی بنائی گئی اور ایک ہی بنچ نے بار بار فیصلے کئے۔ نواز شریف نے کہا پی سی اور کے تحت حلف لینے والے اور ڈکٹیٹروں کو تحفظ دینے والے کہہ رہے ہیں کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں۔ انہوں نے کہا مائنس کا بہانہ نہ ملا تو تنخواہ نہ لینے پر نا اہل کر دیا، عوام پلس کر دیں تو کوئی مائنس نہیں کر سکتا، کرپشن کرتا تو فیصلہ تسلیم کر کے گھر چلا جاتا۔ ان کا کہنا تھا ملک کو اندھیروں میں دھکیلنے والوں کو آج تک کسی نے کیوں نہیں پوچھا؟۔
نواز شریف نے نام لئے بغیر عمران خان اور تحریک انصاف پرتنقید کرتے ہوئے کہا 2018 کے الیکشن میں ناچنے گانے والے فارغ ہو جائیں گے، شہباز شریف کی میٹرو بس کو جنگلہ بس کہنے والا کرکٹر خان پشاور میں وہی منصوبہ لا رہے ہیں۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے مزید کہا ن لیگ اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نظریاتی رشتہ میں منسلک ہیں، نظریہ مجھے ہمیشہ بڑا عزیز رہا ہے، چاہتے ہیں پاکستان، افغانستان اور خطہ ترقی کرے، پاکستان میں آئین اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے۔ سابق وزیر اعظم کہا آج بلوچستان میں افغانستان سے اچھی سڑکیں اور موٹروے ہیں۔ نواز شریف نے کہا کوئٹہ کے عوام پاکستان کے آئین کے محافظ ہیں، یہاں کی عوام نے ہمیشہ آمریت کا مقابلہ کیا ہے، بلوچستان کے عوام سچے اور کھرے ہیں، ہر آزمائش پر پورا اترے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کرے گا۔ ان کا کہنا تھا بلوچستان میں گزشتہ 4 سال سے ترقی ہو رہی ہے، گوادر سے کوئٹہ تک سڑک بن چکی ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نے کوئٹہ میں جلسے سے خطاب کے دوان بُلٹ پروف شیشہ بھی ہٹوا دیا۔