بلوچستان

وزیراعلیٰ بلوچستان کو بچانے کیلئے کوششیں تیز، وزیراعظم کی کوئٹہ آمد متوقع

کوئٹہ:  وزیراعلیٰ بلوچستان کی ڈوبتی کشتی بچا نے کیلئے حکومت نے "ریسکیو آپریشن ” مزید تیز کر دیا۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی آج کوئٹہ آمد متوقع ہے۔ بعض اتحادی رہنماؤں نے ثنا اللہ زہری کو مستعفی ہونے کا مشورہ دے دیا جبکہ ناراض ارکان کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کل بلوچستان اسمبلی میں پیش ہوگی۔

دوسری جانب جے یو آئی اور ناراض لیگی ارکان نے اپوزیشن چیمبر میں اجلاس کیا جس میں مولانا عبدالواسع، سرفراز بگٹی، جان جمالی، قدوس بزنجو و دیگر شریک ہوئے جس میں اسمبلی میں کل پیش کی جانیوالی تحریک عدم اعتمادکی حکمت عملی پر غور کیا گیا جبکہ ناراض ارکان نے وزیرعظم یا کسی بھی وفاقی وزرا سے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔

بلوچستان اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسیع نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جمہوریت کے خلاف کوئی سازش نہیں ہو رہی، جہموری انداز میں تبدیلی کے لئے تحریک عدم اعتماد لائی گئی ہے، جو یقین ہے کامیاب ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں 5 سالوں سے عوام کے حقوق سلب کئے جا رہے ہیں، کریشن عروج پر ہے اور اربوں روپے فنڈ لیپس ہوئے ہیں۔

عبدالواسیع کا مزید کہنا تھا عدم اعتماد کی تحریک آنے سے لوگوں کے چہروں پر خوشی نظر آر ہی ہے کیونکہ عوام حکمرانوں سے بیزار ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ناراض اراکین اسمبلی کوئی سازش نہیں کر رہے بلکہ جمہوری عمل سے تبدیلی لانے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔

سابق وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ آج ایک اور اہم وزیر اپنا استعفی دے گا، حکومتی اتحادی جماعت نیشنل پارٹی کےمزید 2 ارکان کا اپوزیشن کی حمایت کا امکان ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعلی کے خلاف 41 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔ اے این پی کے رکن اسمبلی زمرک خان نے وزیر اعظم کو مشورہ دیا ہےکہ وہ بلوچستان نہ آئیں، ساڑھے چار سال تک انہیں ہماری یاد کیوں نہ آئی، اپوزیشن اور ناراض ارکان کا اب نیا اتحاد بن چکا ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close