بلوچستان سے اغواء شدہ دو غیر ملکی خواتین تین سال بعد بازیاب
ایران سے پاکستان داخل ہونے والی دوغیرملکی خواتین مارچ 2013 میں بلوچستان سے اغواء کر لی گئی تھیں،بازیاب ہو کراپنے گھروں کو پہنچ گئیں۔
تفصیلات کے مطابق آئی آئی ایچ نامی ایک این جی او سے تعلق رکھنے والی دونوں خواتین اپنے پروجیکٹ کے سلسلے میں ایران سے بلوچستان میں داخل ہوئیں تھیں جہاں انہیں اسلحہ بردار افراد نے اغواء کر لیا تھا،دونوں خواتین کا تعلق یورپی ممالک کے “جمہوریہ چیک” سے ہے۔
اغواء ہونے کے دو ماہ بعد ہی ایک ویڈیو ریلیز کی گئی تھی جس میں اِن خواتین کی بازیابی کو عافیہ صدیقی کی رہائی سے مشروط کیا گیا تھا،پیشہ کے اعتبار سے ’’نیورولوجسٹ‘‘ عافیہ صدیقی پاکستانی نژاد امریکی خاتون تھیں،جونائن الیون کے بعد سے دہشت گردوں کی سہولت کار ہونے کے الزام میں امریکن جیل “گوانتانامو بے” میں پابند سلاسل ہیں۔
ترکش این جی او میں کام کرنے والی یہ دونوں خواتین تین سال بعد بآحفاظت اپنے گھروں کو پہنچ گئیں،ان کی بازیابی اور بآحفاظت گھر آمد کی تصدیق “جمہوریہ چیک” کے سرکاری حکام نے کی۔
دونوں خواتین نے اپنی بازیابی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تین سال بعد سورج کو آسمان چمکتا دمکتا دیکھ کر اپنے آزاد ہونے کا احساس ہوا،انہوں نے مزید کہا اب نیند اس ڈر سے نہیں آرہی کہ کہیں یہ سب خواب نہ ہو۔
ذرائع کے مطابق بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں غیر ملکیوں کے اغواء ہونے کی واردات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے،اغواء کر نے کی واردات میں ذیادہ تر مقامی جرائم پیشہ افراد ہوتے ہیں جو بعد ازاں اغواء شدگان کو القاعدہ یا طالبان کے حوالے کر دیتے ہیں۔