بلوچستان

نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا ایک اور نوٹس، وکالت کا لائسنس بھی معطل

اسلام آباد: چیف جسٹس ثاقب نثار نے نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے وکالت کا لائسنس معطل کردیا ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے فاضل بینچ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کی توہین عدالت کیس میں سزا کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کی، سماعت کے دوران نہال ہاشمی کے وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت کو بتایا کہ وہ کیس سے الگ ہورہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کی وکالت کا لائسنس معطل کرتے ہوئے ایک بار پھر توہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے نہال ہاشمی سے استفسار کیا کہ آپ کو خود پر رحم نہیں آتا جو اس طرح کی زبان استعمال کرتے ہیں؟ توہین عدالت پر سزا مکمل کرنے کے بعد پھر متنازعہ بیان دینے پر آپ کو دوبارہ توہین عدالت کا نوٹس کیوں نہ جاری کیا جائے؟ آپ نوٹس کا جواب تیار کیجیے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم صادر کیا کہ ملزم نہال ہاشمی کو ان کے متنازعہ بیان کے ویڈیو اور تحریر کردہ مکمل بیان کی نقل فراہم کی جائے تاکہ وہ توہین عدالت پر اپنا جواب تیار کرسکیں۔ جس پر نہال ہاشمی نے کہا کہ میں کلمہ پڑھتا ہوں کہ بابا رحمتے کو نہیں جانتا، معزز عدالت کے خلاف کوئی بات نہیں کی، اگر ایسا کچھ ہے تو مجھے بیان کی وڈیو اور متن مہیا کیا جائے تاکہ اپنا جواب جمع کرا سکوں، وکالت میرا واحد پیشہ ہے، اور وکالت کا لائسنس معطل ہونے سے میرا خاندان تباہ ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ نہال ہاشمی نے توہین عدالت کیس میں ایک ماہ کی قید سے رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عدالت اور عدالتی فیصلے کے خلاف مبینہ طور پر سخت زبان استعمال کی تھی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close