کوئٹہ میں منگل کو تین خودکش بم دھماکے ہوئے۔ شہر کے نواحی علاقے میاں غنڈی کے قریب دشت کمبیلا کے مقام پر ایف سی کی چیک پوسٹ پر دو خودکش حملہ آوروں نے پہلے فائرنگ کی۔ ایف سی اہلکاروں کی جوابی فائرنگ کے بعد دونوں حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ ڈی جی سول ڈیفنس بلوچستان محمد اسلم ترین کے مطابق اس حملے میں ایف سی کے آٹھ اہلکار زخمی ہوئے۔ تیسرا خودکش بم دھماکا ایئر پورٹ روڈ پر بلوچستان کانسٹیبلری کے ٹرک پر ہوا تھا۔ حملے میں چھ اہلکار شہید اور آٹھ زخمی ہوئے۔ نشانہ بننے والے اہلکار صدر آزاد کشمیر سردار مسعود احمد خان کی کوئٹہ آمد کے موقع پر روٹ کی سکیورٹی پر تعینات تھے اور صدر آزاد کشمیر کی آمد کے بعد ڈیوٹی ختم کرکے واپس بلوچستان کانسٹیبلری کے ہیڈکوارٹر جا رہے تھے۔ دھماکے کی جگہ کو اب تک پولیس نے اپنے گھیرے میں لے رکھا ہے۔ سی ٹی ڈی پولیس، کرائم برانچ، اسپیشل برانچ اور سی آئی اے پولیس کی ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلئے۔ موقع سے خودکش حملہ آور کا سر اور جسمانی اعضاء بھی ملے ہیں۔ سی ٹی ڈی پولیس حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد فارنزک ٹیسٹ اور حملہ آور کے اعضاء ڈی این اے ٹیسٹ کیلئے لاہور کی پنجاب فارنزک سائنس لیبارٹری بجھوائے جائیں گے۔ دھماکے کی تحقیقات کیلئے ڈی آئی جی کوئٹہ پولیس نے خصوصی تحقیقیاتی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے، جس میں پولیس کے مختلف شعبوں کے تفتیشی ماہرین شامل ہوں گے۔ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہے کہ میاں غنڈی اور ایئر پورٹ روڈ پر خودکش حملوں میں دو الگ الگ دہشتگرد تنظیمیں ملوث ہیں، جن کے تربیتی کیمپ پاکستانی سرحد سے ملحقہ افغان علاقوں میں قائم ہیں، جبکہ اس سے متعلق مزید تحقیقات جاری ہے۔