بلوچستان میں شفاف انتخابات ہوتے دیکھائی نہیں دے رہے، حاجی لشکری رئیسانی
کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں شفاف انتخابات ہوتے دکھائی نہیں دے رہے۔ خود کو بلوچستان کا وارث کہنے والے نام نہاد معتبرین کی مذمت کرتا ہوں۔ صوبائی اسمبلی کے فلور پر خواتین کو گالیاں دینا، ہمارے صوبے کی روایت نہیں۔ ایک فون کال پر یکجا ہونے والوں کو بلوچستان کی عزت و وقار سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ کوئٹہ میں افطار ڈنر میں پارٹی کارکنوں سے خطاب میں حاجی لشکرئی رئیسانی کا کہنا تھا کہ کوہِ سلیمان سے لیکر جیونی کے ساحل تک بے روزگاری، بدامنی، روایت شکنی عام ہو چکی ہے۔ سینیٹ انتخابات میں اراکین اسمبلی نے ووٹ فروخت کرکے بلوچستان کی غیرت کا مذاق اڑایا۔ ماضی قریب میں جن سیاسی جماعتوں کی وجہ سے عوامی مسائل میں اضافہ، ریاستی اداروں کی سازشوں کیخلاف لوگوں کے دلوں میں نفرتوں نے جنم لیا، وہ لوگ کیسے صوبے کی قسمت کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔
لشکری رئیسانی نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں سیاسی قیادت، کارکن، قبائلی عمائدین کو اپنے اکابرین کی تاریخ دہراتے ہوئے مادر وطن کے دفاع کی سیاسی جنگ میں مخالفین کو شکست دینا ہوگی۔ بلوچستان کو درپیش مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے بلوچستان کے لوگوں کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ اپنے آباؤ و اجداد کی طرح سیاسی جدوجہد کے ذریعے اپنے حقوق کا دفاع کرینگے۔ بلوچستان میں آئندہ انتخابات شفاف ہوتے دکھائی نہیں دے رہے، تاہم سیاسی کارکن ہونے کے ناطے مایوس نہیں ہونگے اور اپنے سماج کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔