کوئٹہ: گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران خطے میں رونماء ہونے والی تبدیلیوں سے بھرپور معاشی وتجارتی استفادہ کریں۔ دونوں برادر ہمسائیہ ممالک کے درمیان سرحدی تجارت کی مزید فعالیت سے نہ صرف اسمگلنگ اور دہشتگردی کا خاتمہ ہوجائے گا، بلکہ تجارتی سرگرمیوں کے فروغ سے بالخصوص بلوچستان اور سیستان بلوچستان کی معاشی، معاشرتی ترقی بھی یقینی ہوجائیگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایران کے صوبہ سیستان وبلوچستان کی صنعت، کان کنی اور تجارت اتھارٹی کے سربراہ نادر میر شکار کی قیادت میں 20 رکنی وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے تجارتی نمائندے اور جوائنٹ بارڈر ٹریڈ کمیٹی کے ارکان بھی موجود تھے۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان نے کہا کہ پاکستان اور ایران برادر ہمسائیہ ممالک ہیں اور دونوں کے درمیان تاریخی، ثقافتی، معاشی اور تجارتی تعلقات قائم ہیں اور دونوں کے باہمی تعاون سے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوجائینگے۔
گورنر بلوچستان امان اللہ خان یاسین زئی نے مزید کہا کہ دونوں ممالک میں خصوصاً بلوچستان اور سیستان بلوچستان میں ترقی اور تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ اس ضمن میں ضرورت ہے کہ پاکستان اور ایران میں ایکسپور ٹریڈ سینٹرز کا قیام عمل میں لایا جائے۔ پاکستان تعلیم، توانائی، تجارت اور سیاحت کے حوالے سے تعلقات بڑھانے کا خواہشمند ہے۔ جوائنٹ کمیشن کی سطح پر وفود کے تبادلوں کے ذریعے ہی باہمی تجارتی روابط میں اضافہ ممکن ہے اور موثر تعلقات سے درپیش باہمی مشکلات اور حائل رکاوٹوں پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ آخر میں مہمانان گرامی کے درمیان تحائف اور یادگاری شیلڈز کا تبادلہ بھی ہوا۔