گوادر میں پانی بحران کا مستقل حل چاہتے ہیں، جام کمال
گوادر: وزیراعلٰی بلوچستان جام کمال خان گوادر کو درپیش پانی کی کمی کے مسئلے کے جلد اور دیرپا حل کو یقینی بنانا چاہتے ہیں، جس کے لئے انہوں نے محکمہ پی ایچ ای کو پانی کی فراہمی کے تمام ذرائع بروئے کار لانے کی ہدایت کی ہے اور اس تمام عمل کی نگرانی وہ ذاتی طور پر کر رہے ہیں۔ وزیراعلٰی نے مختصر عرصہ میں دو مرتبہ گوادر کا دورہ کیا، جس کے باعث پسنی کو بذریعہ پائپ لائن پانی کی فراہمی ممکن ہوسکی اور سر بندر میں ڈیسیلینیشن پلانٹ کا افتتاح ہوا، جس سے ابتدائی طور پر روزانہ دو لاکھ گیلن پانی کی فراہمی کا آغاز کیا گیا ہے۔
وزیراعلٰی کی ہدایت پر کارواٹ کے ڈیسیلینیشن پلانٹ کو فعال کرنے کے لئے بھی ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جا رہے ہیں اور جلد اس پلانٹ سے بھی روزانہ گوادر کو 20 لاکھ گیلن پانی فراہم کیا جاسکے گا۔ واضح رہے کہ ٹینکروں کے ذریعہ گوادر کو پانی کی فراہمی پر سالانہ 3 ارب روپے سے زائد کی لاگت آتی ہے۔ وزیراعلٰی نے محکمہ پی ایچ ای کو گوادر میں صرف بڑے گھروں، ہوٹلوں اور تجارتی مراکز سے پانی کے بلوں کی وصولی کی ہدایت کی ہے، جو باآسانی بل ادا کرسکتے ہیں۔ چھوٹے گھروں اور گوادر کے غریب لوگوں کو حسب سابق ٹینکروں کے ذریعہ پانی کی مفت فراہمی جاری رہے گی۔