نوشکی سے کالعدم القاعدہ سرغنہ سمیت 6 دہشت گرد گرفتار، اسلحہ اور بارودی مواد برآمد
کوئٹہ: وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ نوشکی سے القاعدہ کے سرغنہ سمیت 6 دہشت گردوں کو تخریک کاری کا منصوبہ بناتے ہوئے گرفتار کرکے اسلحہ و بارود بھی برآمد کرلیا ہے۔
بلوچستان کے سرحدی علاقے نوشکی میں پولیس اور حساس ادارے کے اہلکاروں نے کارروائی کرتے ہوئے 6 مبینہ دہشت گردوں کو گرفتار کرکے بھاری تعداد میں اسلحہ اور بارود بھی برآمد کرلیا ہے۔ وزیر داخلہ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ نوشکی میں خفیہ اداروں کی اطلاع پر فورسز نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم القاعدہ کے سرغنہ سمیت 6 دہشت گردوں کو گرفتارکرکے خود کش جیکٹس اور دھماکا خیز مواد بھی برآمد کیا ہے۔ گرفتار دہشت گردی نوشکی میں تخریب کاری کا منصوبہ بنارہے تھے۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ خطرناک دہشت گرد نے 2012 میں القاعدہ میں شمولیت اختیار کی اور دہشت گردی کی بنیادی تربیت افغانستان میں حاصل کی اور بعد میں شام چلا گیا جہاں اس نے جہادی سرگرمیوں میں حصہ لیا اور پھر بلوچستان کے علاقے نوشکی میں نوجوان افراد کی برین واشنگ کرتا تھا اور القاعدہ اورداعش جیسی شدت پسند تنظیموں میں شامل کرکے افغانستان تربیت کے لئے بھیجتا تھا ۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ گرفتار کئے جانے والے دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری تعداد میں اسلحہ اور جہادی لیٹریچر بھی برآمد ہوا ہے اور ان دہشت گردوں سے تفتیش کے بعد مزید گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم کے بلوچستان کے حوالے سے بیان پر سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ مودی کا بیان کشمیر کاز سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش تھی اور بلوچستان کے عوام نے اس بیان کو مسترد کردیا ان کا کہنا تھا کہ ہم روز اول سے کہہ رہے ہیں کہ بلوچستان میں حالات خراب کرنے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کارفرما ہے اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے را فنڈڈ لشکر ملوث ہیں۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ مودی کو واضح طور پر بتا دینا چاہتا ہوں کہ ہم کسی اور کی چھیڑی گئی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے اور نا ہی بلوچستان سے باہر بیٹھے چند لوگوں کو بلوچستان کے مقدرسے کھیلنے کی اجازت دی جائے گی بلوچستان کے نوجوانوں کو بھی کہتا ہوں کہ وہ غیروں کے ہاتھوں میں نہ کھیلیں کوئی مایوس ہے یا پسماندگی کا مطلب ہرگز نہیں کہ ہم بندوق اٹھالیں اور لوگوں کو مارنا شروع کردیں۔