بلوچستان

حکمرانوں کو معلوم نہیں کہ سی پیک پاکستان کا منصوبہ ہے، آصف زرداری

جعفرآباد: سابق صدر اور پاکستان پپیلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمرانوں کو معلوم نہیں کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پاکستان کا منصوبہ ہے۔ سابق صدر زرداری تحریک پاکستان کے رہنما میر جعفر خان جمالی کی 50 ویں برسی میں شرکت کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے جعفر آباد پہنچے، جہاں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سی پیک پر کچھ لوگوں کو غلط فہمیاں ہورہی ہیں۔

ان کا کہنا تھا ‘یہ پختونوں اور پاکستان کے لیے ہے، ذاتی منصوبوں کے لیے نہیں، لیکن اب سوچنا یہ ہے کہ ہم اُن سے کیسے اپنی چیزیں واپس لیں، ہم نے اُن سے اپنی ساری زمینیں واپس لینی ہیں، بلوچوں سے بانٹنی ہیں، بلوچوں کو دینی ہیں، لیکن زور آوری سے نہیں’۔

انھوں نے کہا کہ ‘میں نے گذشتہ دنوں حب کے دورے کے وقت بھی کہا تھا کہ مردم شماری کے سلسلے میں بلوچوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، اگر زیادتی ہوئی تو پہلے تو جوان پہاڑوں پر چڑھے ہوئے ہیں، پھر ہم بوڑھے بھی چڑھ جائیں گے’۔

آصف علی زرداری نے سوال کیا کہ ‘بلوچستان میں پہاڑوں پر چڑھ کر ہم نے کس کا نقصان کیا؟’ ساتھ ہی انھوں نے جواب دیا کہ ‘ہمارا ہی نقصان ہوا، ہمارے بھائی، بیٹے، بھتیجے اور بزرگ مارے گئے اور قومیں تباہ ہوگئیں، وہ قومیں جنھیں ہم فخر سے دیکھا کرتے تھے’۔

سابق صدر نے بلوچوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا علاقہ ملک کا سب سے بڑا علاقہ ہے، لیکن آپ اپنے آپ کو کیوں غلط استعمال ہونے دیتے ہیں؟

ان کا کہنا تھا، ‘آپ کے پاس ہر چیز موجود ہے، اس کے علاوہ آپ کی زمین پاکستان کی سب سے زیادہ زرخیز زمین ہے، صرف پانی کا استعمال صحیح کرنا ہے، اگر مجھے اللہ نے موقع دیا تو ساری کچی کینالیں پکی کی جائیں گی اور آپ کو نئے انداز سے پانی چلانا سکھائیں گے اور مفت میں ڈرپ ایریگیشن بھی دیں گے’۔

ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکی کے حوالے سے زرداری نے کہا کہ ‘میں انھیں بتانا چاہتا ہوں کہ آپ پانی بند نہیں کرسکتے کیونکہ ہم نے اور بہت سے راستے ڈھونڈ لیے ہیں اور ان راستوں میں بلوچستان کا اول حصہ بنتا ہے’۔

کشمیر میں بھارتی ظلم و زیادتی اور ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ سلوک پر بات کرتے ہوئے زرداری کا کہنا تھا کہ دوستوں کو گمراہ کیا جارہا ہے، ‘ذرا انٹرنیٹ پر دیکھیں کہ ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ کیا سلوک ہورہا ہے، کیا ہم نے بھی بیل کاٹنے پر پھانسی کی سزا لینی ہے؟’

ان کا کہنا تھا کہ اپنے دور حکومت میں، ‘میں نے بلوچستان کو (18ویں ترمیم کے ذریعے) حق اس لیے نہیں دیا تھا کہ کوئی ایک یا چند خاندان امیر ہوجائیں، میرا مقصد یہ تھا کہ پورا بلوچستان امیر ہوجائے’۔

زرداری نے کہا کہ ‘مجھ سے لوگ پوچھتے ہیں کہ میں وزیراعظم کیوں نہیں بنا تو میں ان سے کہتا ہوں کہ اگر میں وزیراعظم بنتا تو کیا میں 18 ویں ترمیم کرسکتا تھا اور کیا میں پختونوں کو ان کا حق دلوا سکتا تھا، تو اسی وجہ سے میں صدارت کا امیدوار بنا اور پارلیمنٹ کے فورم سے مجھے منتخب کیا گیا’۔

سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ مجھے پہچان سندھ سے ملی لیکن میرا شمار بلوچوں میں ہوتا ہے۔

اس سے قبل سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی بھی جعفرآباد پہنچے تھے۔

سابق صدر آصف علی زرداری کی جعفر آباد آمد پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close