چمن میں افغان فورسز کی فائرنگ سے شہید پاکستانیوں کی تعداد 7 ہو گئی
چمن: پاک افغان سرحدی علاقے پر افغان فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری سے شہید افراد کی تعداد 7 ہو گئی جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 24 افراد زخمی ہیں۔ افغان فورسز نے چمن کے سرحدی علاقے میں پاکستانی چیک پوسٹوں پر فائرنگ کی اور گولے برسائے، افغان فورسز کی جانب سے داغے گئے گولے گلدار باغیچہ اور اڈہ کہول میں دو مکانات پر گرنے سے 3 پاکستانی شہری شہید جبکہ 6 بچوں اور 3 خواتین سمیت 26 افراد زخمی ہو گئے، بعد ازاں مزید 4 شہری دم توڑ گئے۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان فورسز کی کارروائی میں زخمی ہونے والوں کو طبی امداد کے لئے سول اسپتال چمن منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ شدید زخمیوں کو علاج کے لئے کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے۔ چمن انتظامیہ نے اسپتال میں میڈیکل ایمر جنسی نافذ کر کے تمام عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ فغان فورسز کی جانب سے سول آبادی مںت گولہ باری سے علاقے میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے اور صبح سویرے کھلنے والے بازار بند ہیں جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھی افغان فورسز کی فائرنگ اور گولہ باری کا بھرپور جواب دیا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ کچھ عرصے قبل بھی پاک افغان سرحد پر کشدْگی کے باعث پاکستان نے افغانستان سے ملحقہ چمن اور طورخم بارڈر کو ایک ماہ تک بند کئے رکھا تھا اور پھر افغان حکام کی جانب سے تعاون کی یاد دہانی کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر سرحدوں کو کھولا گیا تھا۔