بلوچستان

آئندہ بجٹ میں بلوچستان بینک کیلئے 10 ارب روپے مختص ہونگے، اکبر حسین درانی

کوئٹہ: بلوچستان کا مالی سال 2017-18 کیلئے ٹیکس فری بجٹ بارہ جون کو پیش کیا جائے گا۔ 325 ارب روپے کے بجٹ میں خسارے کا تخمینہ 48 ارب روپے لگایا گیا ہے۔ بجٹ میں دس ارب روپے کی لاگت سے بلوچستان بینک کے قیام کا اعلان بھی کیا جائیگا۔ سیکرٹری خزانہ بلوچستان اکبر حسین درانی نے یہاں پری بجٹ سیمینار میں بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں جاری اخراجات کیلئے 239 ارب روپے جبکہ ترقیاتی منصوبوں کیلئے 86 ارب روپے مختص کئے جائیں گے۔ تعلیم کیلئے 52 ارب، صحت کیلئے 23 ارب، امن و امان کیلئے 33 ارب، محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کیلئے 21 ارب روپے، توانائی کیلئے 17 ارب، مواصلات کیلئے 19 ارب، زراعت کیلئے 11 ارب اور آبپاشی کے منصوبوں کیلئے 7 ارب روپے تجویز کئے گئے ہیں۔ وفاقی حکومت سے آمدن کا تخمینہ 229 ارب جبکہ صوبائی آمدن کا تخمینہ 12 ارب روپے لگایا جائیگا۔

سیکرٹری خزانہ بلوچستان نے مزید بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا جائیگا۔ تعلیم، صحت اور امن و امان کے علاوہ پانی کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے گی۔

سیکرٹری خزانہ نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے دوران دس ارب کی لاگت سے بلوچستان بینک بھی قائم کیا جائے گا، جبکہ سرمایہ کے دیگر منصوبوں میں 5 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔ اس موقع پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات بلوچستان ڈاکٹر محمد عمر بابر کا کہنا تھا کہ 86 ارب روپے کے مجوزہ ترقیاتی بجٹ کا 35 فیصد سوشل سیکٹر یعنی تعلیم، صحت، پانی اور 35 فیصد انفراسٹر کچر یعنی توانائی، آبپاشی، مواصلات جبکہ 30 فیصد زراعت، معدنیات اور ماہی گیری سمیت دیگر پیداواری شعبوں کیلئے مختص کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close