نیشنل جیپ ریلی چترال سے گلگت بلتستان پہنچ گئی
گلگت: پاک آرمی کے زیر اہتمام امن کا پیغام لئے نیشنل جیپ ریلی 2017ء کا قافلہ خیبر پختونخوا کے ضلع چترال سے گلگت پہنچ گیا ہے۔ اس ریلی میں چترال، ملاکنڈ اور سوات کی 20 گاڑیاں بھی شامل ہیں۔ کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس کرنل معین الدین، ڈپٹی کمشنر ارشاد سودھر اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر سید علی اکبر نے اس ریلی کو چترال پولو گراؤنڈ سے رخصت کیا۔ امن کا پیغام لیکر جیپ ریلی جہاں سے گزرتی وہاں کے لوگ نہایت والہانہ انداز میں ان کا استقبال کرتے رہے، جبکہ کوراغ کے مقام پر پاکستان کے جھنڈے، پھول اور غبارے ہاتھوں میں لئے چھوٹی بچیوں نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا کر ریلی کا استقبال کیا جسے ریلی شرکاء نے خوب سراہا۔ ریلی کے شرکاء نے سطح سمندر سے 12500 فٹ کی بلندی پر شندور ٹاپ میں رات گزاری جہاں چترال سکاؤٹس کے جوانوں نے ان کا استقبال کیا اور ان کی مہمان نوازی کی، نقطہ انجماد سے 5 ڈگری کم یعنی منفی 5 ڈگری سینٹی گریڈ کی شدید سردی میں شرکاء نے خیموں میں رات گزاری تاہم رات کو ان شرکاء نے آگ جلاکر خود کو گرم رکھا۔
اگلے روز شندور ٹاپ سے نکل کر یہ امن ریلی گلگت بلتستان کے صوبے میں داخل ہوگئی جہاں لنگر کے مقام پر گلگت سے آئے ہوئے پاک فوج کے آفیسرز اور جوانوں نے ان کا استقبال کیا۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران ریلی کی قیادت کرنے والے شہزادہ رضاء الملک کا کہنا تھا کہ اس ریلی میں 500 کے قریب موٹر سائکلیں، 300 گاڑیاں حصہ لے رہی ہیں جن میں چترال، ملاکنڈ اور سوات سے 20 گاڑیاں شامل ہیں۔ یہ ریلی شندور ٹاپ کے راستے چترال سے گلگت جائے گی اور وہاں سے پاک چین سرحدی علاقے خنجراب اور اسلام آباد سے ہوتے ہوئے گوادر میں اختتام پذیر ہوگی۔ اس امن ریلی کا مقصد سی پیک (چین پاکستان راہداری) کیلئے راہ ہموار کرنا اور دنیا کو یہ دکھانا ہے کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے اور پرامن رہے گا۔ قبل ازیں چترال سے ریلی کے نکلتے وقت مختلف سکولوں کے بچوں اور بچیوں نے پانچوں صوبوں کی ثقافت کی ترجمانی کرتے ہوئے اسی طرح لباس پہنا تھا جس سے ہر قوم کی پہچان ثابت ہو اور یہ واضح ہو کہ ہم ایک ہیں۔