وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کیخلاف دیامر سے تعلق رکھنے والے تین وزراء کھل کر میدان میں آگئے
گلگت: وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حفیظ الرحمٰن کیخلاف دیامر سے تعلق رکھنے والے تین وزراء کھل کر میدان میں آگئے، گلگت میں صوبائی وزراء حاجی جانباز خان، حیدر خان اور ثوبیہ مقدم کی اہم ملاقات ہوئی، ملاقات کے بعد جاری بیان کے مطابق ملاقات میں پارٹی کے تنظیمی امور کے حوالے سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ پاکستان مسلم لیگ نون کسی فرد واحد کی جاگیر نہیں اور نہ ہی کسی کو پارٹی پر قابص ہونے کا اختیار ہے، یہ ہم سب کی پارٹی ہے، پارٹی میں پسند اور ناپسند کی بنیاد پر کسی کو پارٹی میں اِن اور آؤٹ کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ نواز شریف اور شہباز شریف کی قیادت میں سب کارکن ہیں، اضلاع کا اعلان بہت پہلے ہونا چاہیئے تھا، لیکن بہت دیر کی گئی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعلٰی نے اپنے دورہ چلاس کے دوران پولو میچ کے کھلاڑیوں اور شائقین کے سامنے دیامر کے وزراء پر ذاتی نوعیت کی تنقید اور متبادل ڈھونڈنے کے حوالے سے جو زبان استعمال کی ہے، ہم اُس کی پُر زور اور شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ وزیراعلٰی کے مخصوص ٹولے کے بےلگام افراد اپنے ذاتی مفادات کی خاطر غلط بیانی کر کے پارٹی میں دراڑیں ڈالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں اور وزراء کے خلاف من گھڑت بیان بازی کر رہے ہیں، ان افراد کی حرکتوں سے پارٹی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ ضلع دیامر سے تعلق رکھنے والے تینوں وزراء نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ مسلم لیگ (ن) گلگت بلتستان سے ڈکٹیٹر شپ کا خاتمہ کر کے پارٹی کو حقیقی جمہوری پارٹی کے طور پر عوام الناس کی خدمت کو یقینی بنائیں گے۔