لواری ٹنل کا راستہ ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا
نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر انجینیئر محمد ابراہیم مہمند نے
بتایا کہ شدید برف باری کی وجہ سے لواری سرنگ کا راستہ شیڈول کے مطابق جمعہ کے روز نہیں کھل سکا تاہم اس راستے کو ہفتے کے روز کھول دیا گیا۔
ٹنل بند ہنے کی وجہ سے 5 ہزار مسافروں کو دیر بالا میں 2 دن تک ٹہرنا پڑا۔
اس راستے سے سفر کرنے والے بعض مسافروں نے شکایت کی تھی کہ راستے کو صحیح طور پر صاف نہیں کیا گیا اور صرف ایک گاڑی اس سے گزر سکتی ہے۔ اگر غلطی سے گاڑی پھسل کر سڑک کے بیچ میں آجائے تو دوسری گاڑی کا یہاں سے گزرنا مشکل ہوگا۔
واضح رہے کہ اس وقت چترال اور مضافاتی علاقے میں بارش جبکہ بالائی علاقوں اور پہاڑوں کی چوٹیوں پر برف باری کا سلسلہ جاری ہے۔
یاد رہے کہ لواری ٹنل کے راستے پر ٹریفک پولیس کی ڈیوٹی نہ ہونے کے باعث عام دنوں میں بھی اکثر ٹریفک جام ہو جاتا ہے اور مسافروں کو کئی گھنٹوں تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ لواری سرنگ کے دونوں جانب ٹریفک پولیس کو تعینات کیا جائے تاکہ وہ ٹریفک کو کنٹرول کریں۔
ٹریفک جام کی وجہ سے مسافروں کو 48 گھنٹوں تک بھی شدید سردی میں انتظار کرنا پڑتا ہے جبکہ یہاں قریب میں خواتین اور بچوں کے لیے بشری تقاضے پورے کرنے کی بھی کوئی سہولت میسر نہیں۔