گلگت بلتستان سے باہر مقیم خاندانوں کو مردم شماری میں شامل نہ کرنا علاقے کیلئے قومی نقصان ہوگا، سعدیہ دانش
گلگت: پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان کے سیکریٹری اطلاعات سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان سے باہر مقیم گلگت بلتستان کے طلباء و طالبات، ملازمین اور خاندانوں کومردم شماری میں اور گلگت بلتستان کی آبادی میں شامل نہ کرنا گلگت بلتستان کے لئے قومی نقصان ثابت ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لاکھوں خاندان اور طلبہ و طالبات گلگت بلتستان سے باہر مقیم ہے اور یہ لوگ گلگت بلتستان کے کوٹے کے ملازمتوں کو دعویٰ کرتے ہیں مگر ان کے اندراج جی بی میں نہیں ہورہاہے جس سے گلگت بلتستان کی آبادی میں واضح کمی آئے گی اور اس کا اثر قومی سطح پر ملازمتوں کے کوٹے پر پڑے گا ۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی گلگت بلتستان سے باہر مقیم گلگت بلتستان کے خاندانوں اور طلباء و طالبات کو GBکے آبادی کے ہی حصہ بنانے کا مطالبہ کرتی ہے ،گلگت بلتستان کا اصل آبادی 20لاکھ سے زیادہ ہے مگر گلگت بلتستان سے باہر مقیم خاندانوں اور طلباء کے اندارج نہ ہوتو یہ آبادی کم ہو کر 12لاکھ تک آئے گی جس سے آبادی کے تناسب پر تقسیم ہونے والے وسائل پر بڑے پیمانے پر اثر پڑے گا۔
سعدیہ دانش نے کہا کہ پہلے ہی گلگت بلتستان کی مقامی زبانوں کو مردم شماری میں شامل نہ کرکے گلگت بلتستان کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے اور گلگت بلتستان کی شناخت کو متاثر کیا جارہاہے اس لئے انتہائی اہمیت کا حامل اور حساس معاملے پر حکومت کی مجرمانہ خاموشی معنی خیز ہے ۔صوبائی حکومت فل فور اس معاملے پر گلگت بلتستان کی لوگوں کو مطمئن کر ے اور گلگت بلتستان کی حقوق اور مفادات کے تحفظ کو یقینی بنائے وگرنہ گلگت بلتستان کے باشعور عوام انہیں کبھی معاف نہیں کرینگے ۔