عمر امین گنڈا پور کی ڈیرہ اسماعیل خان کی سٹی میئر کے لیے نااہلی معطل
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عمر امین گنڈا پور کی، ڈیرہ اسماعیل خان کی سٹی میئر کے لیے نااہلی کے فیصلے کے خلاف درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہوئی
عمر امین گنڈا پور کے وکیل بیرسٹر علی ظفر اور آصف گجر عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے عمر امین گنڈا پور کو نااہل کیا ہے، الیکشن کمیشن نے پروسیجر کے بغیر آرڈر جاری کیا۔
سمری انکوائری کے بعد 50 ہزار جرمانہ کیا جا سکتا ہے۔
جرمانے کے بعد پھر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہو تو ایکشن ہو سکتا ہے، نہ انکوائری ہوئی، نہ رپورٹ کمیشن کو دی گئی۔
عمر امین نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی ہوتی تو پہلے نوٹس دینا چاہیئے تھا۔
دوران سماعت عدالت کی ہدایت پر الیکشن کمیشن کا آرڈر پڑھا گیا، عدالت نے استفسار کیا کہ عمر امین کیسے فریق بن گیا؟ کیا نوٹس جاری نہیں کیا گیا؟
ہائی کورٹ نے عمر امین گنڈا پور کی نااہلی کا حکم معطل کردیا، ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کا حکم آئندہ سماعت تک معطل کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کردیا ہے۔
گزشتہ برس دسمبر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن نے وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور کے بھائی عمر امین کو نااہل قرار دیا تھا۔
یہ بھی پڑ ھیں : حکومتی نااہلی کی سزا عوام اور کسانوں کو مل رہی ہے
عمر امین ڈیرہ اسماعیل خان کے میئر کے امیدوار تھے۔
عمر امین گنڈا پور نے الیکشن کمیشن سے نااہلی کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا۔
دائر کردہ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن شفافیت کے تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہا، قانون کے مطابق شک کا فائدہ امیدوار کو ملنا چاہیئے تھا، سمری انکوائری کے بغیر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار نہیں دیا جا سکتا۔
عمر امین کی جانب سے کہا گیا کہ لگائے گئے الزامات مبہم، عمومی نوعیت کے اور بغیر کسی خاص تفصیل کے ہیں، الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 234 کی دفعات کو غلط استعمال کیا گیا۔