اسلام آباد میں قبلہ اول کی آزادی کیلئے ملی یکجہتی کونسل کی مشترکہ ریلی کا انعقاد
اسلام آباد: عالمی یوم القدس کے موقع پر صہیونیوں سے قبلہ اول کی آزادی کے لیے ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام مشترکہ ریلی کا انعقاد کیا گیا، جس میں مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر کی مذہبی جماعتوں، طلبہ تنظیموں اور عوامی حلقوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ ریلی کی قیادت ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی رہنماء کر رہے تھے۔ انہوں نے ریلی سے خطاب بھی کیا، جن میں جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں محمد اسلم، اسلامی تحریک کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی، مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ناصر شیرازی، ملی یکجہتی کونسل کے نائب صدر علامہ امین شہیدی، جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما آصف لقمان قاضی، کونسل کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثاقب اکبر، عوامی تحریک کے مرکزی رہنما قاضی شفیق الرحمان، جمیعت علمائے پاکستان کے رہنما مفتی عامر شہزاد، جماعت اہل حدیث کے رہنما پروفیسر سیف اللہ خالد، مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری، اسلامی تحریک کے رہنما علامہ قاسم جعفری، جعفریہ اسٹوڈنٹس کے مرکزی صدر حسن عباس، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے سیکرٹری جنرل انصر عباس، ڈویژنل صدر عباس علی اور ڈویژنل صدر عبداللہ رضا، جماعت اسلامی کے سٹی ڈسٹرکٹ راولپنڈی کے امیر سید عارف شیرزای، ضلع اسلام آباد کے نائب امیر کاشف چودھری، راولپنڈی کے نائب امیر سید محمد رضا شاہ اور دیگر شامل ہیں۔
مظلوم فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف منعقدہ ’’یوم القدس ریلی ‘‘کا آغاز سہ پہر 3 بجے نادرا چوک، G-5 اسلام آباد سے ہوا اور ریلی سیرینا چوک پر جا کر اختتام پذیر ہوگئی جہاں پر ملی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں اور طلبہ تنظیموں کے نمائندوں نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی یوم القدس کو منانا تمام مسلمانوں کا مشترکہ فریضہ ہے۔ غاصب صہیونی امریکہ اور برطانیہ کی سرپرستی میں مظلوم فلسطینیوں کی سرزمین پر قابض ہوئے ہیں جو دنیا بھر کے بیدار اور غیور مسلمانوں کو کسی صورت قبول نہیں، اس دوران شرکاء وقتاً فوقتاً اسرائیل مردہ باد، امریکہ مردہ باد، شیعہ سنی بھائی بھائی، قدس کی آزادی تک جنگ رہے گی جنگ رہے گی، امریکہ کا جو یار ہے اسلام کا غدار ہے کے نعرے بلند کرتے رہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ بانی پاکستان نے کہا تھا کہ مسلمان کا بچہ بچہ قربان ہو جائے گا لیکن اسرائیل کو تسلیم نہیں کرے گا۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کے سبز پاسپورٹ پر یہ تحریر ہے کہ یہ پاسپورٹ سوائے اسرائیل کے باقی دنیا کے لیے کار آمد ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ عالمی یوم القدس کو پاکستان میں بھی سرکاری سطح پر منانے کا اعلان کیا جائے۔
مرکزی ریلی میں اسلام آباد، راولپنڈی اور دیگر مقامات سے آنے والی ریلیاں شامل ہوئیں اس طرح یہ اسلام آباد میں نکلنے والی ایک عظیم ریلی کی شکل اختیار کرگئی جو مسلمانوں کے اتحاد کی علامت تھی جس میں شریک روزہ دار قدس کی آزادی کے علاوہ کشمیر، رہونگیا اور دیگر خطوں کے مسلمانوں سے اپنی وابستگی کا اظہار اور اعلان کررہے تھے۔ آج کی ریلی امت اسلامیہ کے اتحاد کی مظہر تھی جس میں کونسل میں شامل تمام جماعتوں کے قائدین، اراکین، طلبہ تنظیمیں اور مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔ ریلی سے ملی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں کے علاوہ طلبہ تنظیموں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن، جعفریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔ ریلی کے آخر میں ایک وفد نے مقامی انتظامیہ کے ہمراہ اسلام آباد میں یو این او مشن کے سربراہ سے ملاقات کی اور اسے ایک یادداشت پیش کی۔