افغانستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کرے، سربراہ پاک فوج
راولپنڈی:آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ نائن الیون کے بعد سے پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہوا اور پاک فوج نے دہشتگردی کے خلاف جنگ اپنی بساط سے بڑھ کرلڑی لیکن تمام قربانیوں کے باوجود ڈومور کا مطالبہ کیا گیا جبکہ افغانستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کرے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں پاک فوج کے سربراہ کو حالیہ دہشت گردی واقعات پر بریفنگ دی گئی۔ آرمی چیف کو را، این ڈی ایس کی افغانستان میں دہشت گروں کی محفوظ پناہ گاہوں سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی۔ترجمان پاک فوج کے مطابق اس موقع پر آرمی چیف نے سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور آپریشن رد الفساد میں سیکیورٹی فورسز کے جوانوں کی کارکردگی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے باہمت عوام اپنی بہادر سیکیورٹی فورسز کی اصل طاقت ہیں۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ نائن الیون کے کے بعد سے پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہوا لیکن ہماری قربانیوں کو صحیح انداز میں تسلیم نہیں کیا گیا اور دہشت گردی کے خلاف تمام قربانیوں کے باوجود ڈومور کا مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دی ہیں اور پاک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنی بساط سے بڑھ کرلڑی تاہم اب وقت ہے کہ دیگر اسٹیک ہولڈرز خصوصاً افغانستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کرے اور ان سے ڈومور کا مطالبہ کیا جائے۔ پاک فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان انسداد دہشت گردی سے متعلق بھرپور کوششیں کررہا ہے مگر بدقسمتی سے ہماری قربانیوں کو بھرپور طور پر نہیں سراہا جاتا تاہم خطے میں امن واستحکام کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے اور اپنی سرزمین دوسرے ممالک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ واضح رہے گزشتہ روز پاراچنار اور کوئٹہ دھماکوں کے بعد آرمی چیف نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دشمن اپنی بزدلانہ کارروائیوں سے قوم کی خوشیوں کو خراب کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم دشمن ایسا کرنے میں ناکام ہوگا۔