اسلام آباد

کوئٹہ اور پارا چنار میں بھی انسان بستے ہیں، وزیراعظم وہاں کیوں نہیں گئے؟ عمران خان

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ سانحہ احمد پور شرقیہ بہت افسوس ناک ہے، پنجاب میں شریف برادران 25 سال سے حکمرانی کر رہے ہیں، پنجاب میں برن یونٹ بنانا کس کی ذمہ داری ہے؟ عمران خان نے کہا کہ مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کیلئے بین الاقوامی سازش ہو رہی ہے، پاکستان کو اس سازش سے بچنا اور اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا بہاولپور جانا ضروری تھا، نواز شریف کو کوئٹہ اور پاراچنار بھی جانا چاہیے تھا، چھوٹے صوبوں کو نظرانداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ پانامہ کیس جے آئی ٹی پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کہہ رہے ہیں جے آئی ٹی نے میرے سوالوں کا جواب نہیں دیا، یہ کون ہوتے ہیں جے آئی ٹی سے سوال کرنے والے؟ نواز شریف کے خلاف کرمنل انویسٹی گیشن ہو رہی ہیں، جے آئی ٹی کے آنے والے فیصلے کی قوم کو پہلے ہی مبارکباد دیتا ہوں، سب سے زیادہ کرپشن شریف برادران نے کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ روک دیں تو یہاں لوگوں کو نوکریاں دی جا سکتی ہیں، پاکستان سے سالانہ 10 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق سربراہ تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کو سپریم کورٹ نے بنایا ہے، جے آئی ٹی کے خلاف بات کرنا سپریم کورٹ کے خلاف بات کرنے کے برابر ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ یہ لوگ جے آئی ٹی کے خلاف اس لئے جا رہے ہیں کہ فیصلہ ان کے خلاف جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف نے کہا کہ جے آئی ٹی نے میرے سوالات کے جواب نہیں دیئے، وزیراعظم کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں، ان کے خلاف کرمنل انویسٹی گیشن ہو رہی ہے، وہ جے آئی ٹی سے سوال کرنے والے کون ہوتے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ قوم مان چکی ہے کہ نواز شریف اس کے مجرم ہیں، جے آئی ٹی کو ڈرانے یا دھمکانے کی کوشش کی گئی تو چپ نہیں بیٹھوں گا، قوم تیار بیٹھی ہے، ایک کال دوں گا، سارا پاکستان نکل آئے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا یہ بھی کہنا ہے کہ وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز اگر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو رہی ہیں تو یہ صرف نواز شریف کا قصور ہے، وزیراعظم نے کرپشن چھپانے کے لئے اپنے والد اور بچوں کو سامنے پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی سازش کی جا رہی ہے، وزیراعظم کو بہاولپور کے علاوہ کوئٹہ اور پاراچنار بھی جانا چاہیے، انہوں نے صرف بڑے صوبے کا دورہ کیا، انہیں ہر جگہ کا دورہ کرنا چاہیے تھا۔

عمران خان نے سوال کیا کہ اتنے بڑے پنجاب میں کوئی برنز سینٹر نہیں، یہ کس کی ذمے داری ہے؟ پرویز الٰہی کے دور کے اسپتال بےکار پڑے ہیں، اگر پاکستان ایسے واقعات کے لئے تیار نہ ہوا تو بہت نقصان ہوگا۔ عمران خان نے مزید کہا کہ حالیہ حادثات پر پورے ملک میں دکھ کی لہر ہے، کوئٹہ اور پاراچنار کے واقعات پر بہت دکھ ہوا، ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عراق جنگ کے بعد پاکستانیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس لڑائی کو روکنے کے لئے پاکستان کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان سے سالانہ 10 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے، منی لانڈرنگ روک دیں تو یہاں لوگوں کو نوکریاں دی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کون سا وزیراعظم عوام کے خرچے پر اہل خانہ سمیت باہر جاتا ہے؟ نیا پاکستان پل اور سڑکیں بنانے سے نہیں، ملک میں انصاف کا نظام آنے سے بنے گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس جے آئی ٹی میں بتانے کے لئے کچھ نہیں، ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں، اچانک قطری سامنے آگیا، سارا ڈراما اس لئےکیا جا رہا ہے، جیسے نواز شریف ملک پر احسان کر رہے ہیں۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close