وزیراعظم کے کزن طارق شفیع سے جے آئی ٹی کی تفتیش مکمل
اسلام آباد: پاناما جے آئی ٹی نے وزیر اعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع سے تفتیش مکمل کرلی۔ وزیراعظم نوازشریف کے کزن طارق شفیع جے آئی کے سامنے روبرو پیش ہوئے جہاں ان سے 3 گھنٹے تک پوچھ گچھ کرکے تفتیش مکمل کر لی گئی۔ ذرائع کے مطابق طارق شفیع سے حدیبیہ پیپرزملزاور گلف اسٹیل ملز سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی۔ پیشی کے بعد میڈیا سے سوالات کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی دستاویز جمع نہیں کرائی اورنہ ہی دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔ جے آئی ٹی کے رویے سے متعلق سوال کا جواب دینے کے بجائے طارق شفیع عابد شیر علی کے ہمراہ روانہ ہوگئے۔
طارق شفیع نے مبینہ طورپرگلف اسٹیل ملزکی فروخت کے بعد 12 ملین درہم قطری شاہی خاندان کے حوالے کئے تھے۔ طارق شفیع اتفاق فاؤنڈریز کا حصہ رہے اورشریف خاندان کے دبئی میں کاروبار کی دیکھ بھال کرتے رہے ہیں،وہ شفیع گروپ آف کمپنیز کے ڈائریکٹر ہیں، وہ شوگر ملز،اسٹیل ملز اور پولٹر ی فیڈزکے پیداواری یونٹ چلاتے ہیں۔ طارق شفیع نے سپریم کورٹ میں پیش کئے گئے بیان حلفی میں دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے 1980 میں 12 ملین درہم قطر کے شیخ فہد بن جاسم بن جابر الثانی کو نقد ادا کئے تھے۔ طارق شفیع شریف خاندان کی دوبئی اسٹیل ملز میں شراکت دار تھے اور ملز کی فروخت کے معاہدے پر بھی ان کے دستخط ہیں، سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران درخواست گذاروں اور عدالت نے طارق شفیع کے حلفیہ بیانات میں دستخطوں میں مماثلت نہ ہونے کی نشاندہی کی تھی۔
طارق شفیع اس سے قبل بھی جے آئی ٹی میں پیش ہو چکے ہیں جس کے بعد انہوں نے جے آئی ٹی پر نامناسب سلوک کا الزام عائد کیا تھا جب کہ مسلم لیگ ن کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا تھا کہ جے آئی ٹی نے طارق شفیع پر وعدہ معاف گواہ بننے کے لئے دباؤ ڈالاتھا۔