نواز شریف کی آستینوں کے سانپوں نے انہیں ڈس ڈس کریہاں تک پہنچایا، خورشید شاہ
اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے وزیراعظم نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کسی کو عہدہ سونپ کر مستعفی ہوجائیں تاہم اسمبلیوں کو آئینی مدت پوری کرنی چاہیے۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم کا بیرون ملک مزدوری کے لیے ورک ویزہ حاصل کرنا باعث شرم ہے، آج نوازشریف کے استعفے پر کابینہ کے اجلاس میں بات ہوئی، جس وزیراعظم کے استعفے کا معاملہ کابینہ اجلاس میں آجائے اسے مستعفی ہوجانا چاہیے، اب بات آئین کےآرٹیکل 62،63 سے آگے جا چکی ہے اور سارا معاملہ فوجداری جرم کے زمرے میں آچکا ہے۔
خورشید شاہ نے رحمان ملک کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رحمان ملک نے پارٹی سے کوئی مشاورت نہیں کی، جے آئی ٹی میں ان کے پیش کردہ ریکارڈ اور بیان سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ حکومت کس سے محاذآرائی کرنا چاہتی ہے عوام سے سپریم کورٹ سے ایجنسیوں سے یا فوج سے، پیپلز پارٹی اداروں کے پیچھے کھڑی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے حکومتی کارکردگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک میں لاکھوں لوگ بے روزگار اور احتجاج کررہے ہیں، چار سال میں 25 فیصد سے زائد ایکسپورٹ نیچے آگئی۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) پر جب بھی برا وقت آیا تو کچھ ملک سے بھاگ گئے اور کچھ نے پارٹی بدل لی۔ خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم کو مستعفی ہونے سے روکنےوالے آئینی اداروں کے دشمن ہیں، انہی سانپوں نے نواز شریف کوڈس ڈس کریہاں پہنچایا، میں نے وزیر اعظم سے کہا تھا کہ آپ کی آستین میں سانپ چھپے ہیں، نواز شریف فورا استعفا دے کر کسی اور کو وزیراعظم بنادیں۔