اپوزیشن کے مطالبے پر نہیں بلکہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر استعفیٰ دوں گا، نواز شریف
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی قریبی رفقاء اور قانونی ٹیم سے مشاورت۔ وزیر اعظم نے پھر واضح کر دیا کہ کیس کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے۔ عوام نے منتخب کیا، کسی کے کہنے سے مستعفی نہیں ہوں گا۔ سپریم کورٹ میں سماعت کے بعد وزیر اعظم نواز شریف کی زیرسماعت مشاورت اجلاس ہوا جو کئی گھنٹے جاری رہا ہے۔ اجلاس میں اہم وفاقی وزارء، شریف خاندان کی قانونی ٹیم اور وزیر اعظم کے مشیروں نے شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق قانونی ٹیم نے وزیراعظم کو سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت کے بارے میں آگاہ کیا اور بتایا کہ منگل کو خواجہ حارث اور انکی ٹیم سپریم کورٹ میں بھر پور دلائل دے گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں کیس کے سیاسی پہلووں کا بھی جائزہ لیا گیا اور طے کیا گیا کہ وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کسی صورت تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ دوسری طرف نون لیگ کے ایک ذمہ دار ذرائع نے بتایا ہے کہ سپریم کورٹ کی طرف سے وزیر اعظم کو نااہل قرار دینے کی صورت میں نیا وزیر اعظم لایا جائے گا اور اسکا فیصلہ وزیر اعظم نوا شریف خود کریں گے۔ ذرائع کا کہناہے کہ کسی بھی فیصلے کی صورت میں حکومت کی مدت پوری کرائی جائے گی۔