اسلام آباد

جے آئی ٹی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے، مریم اورنگزیب

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلے دن ہی جے آئی ٹی پر تحفظات کر اظہار کردیا تھا اور آج بھی اس بات پر قائم ہیں کہ اس کی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ میں شریف خاندان کی جمع کرائی گئی دستاویزات تصدیق شدہ ہیں جب کہ جےآئی ٹی نے غیر تصدیق شدہ دستاویزات پیش کرکے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا اب غیر تصدیق شدہ دستاویزات کی گواہی کون دے گا۔ جےآئی ٹی ابھی تک کس آئین و قانون تحت اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو جو اختیارات دیئے تھے اس پر کہاں کہاں تجاوز ہوا ہمیں اس کا جواب چاہئے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلے دن سے ہی جے آئی ٹی پر تحفظات تھے اور آج بھی اس پر قائم ہیں، جےآئی ٹی رپورٹ کی زبان سے پتا چلتا ہے کہ یہ بدنیتی پر مبنی ہے اور رپورٹ میں نواز شریف پر ایک بھی الزام ثابت نہیں ہوسکا اور نا ہی وزیراعظم اوران کے خاندانی کاروبار کے ساتھ کرپشن کا کوئی کیس جوڑا جا سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی جلد نمبر 10 سپریم کورٹ سے بھی چھپائی جارہی ہے۔ ہماری استدعا ہے کہ اسے بھی منظر عام پر لایا جائے یہ رپورٹ حتمی فیصلہ نہیں بلکہ سپریم کورٹ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ دے گی۔

وزیرمملکت نے کہا کہ سیاسی مخالفین سازشی ٹولے کے ساتھ مل کر منتخب وزیراعظم کے استعفیٰ کی پیس بنارہے ہیں اور ایسے وزیراعظم پر انگلی اٹھا  رہے ہیں جس نے اپنی 3 نسلوں کا حساب دیا، حیرت انگیز امر یہ ہے کہ سپریم کورٹ پر گندے کپڑے ٹانگنے والے شخص جس نے خیبرپختون خوا میں نیب کو تالا لگایا، اداروں کو گالیاں دیں اور خود 3 عدالتوں سے مفرور ہے وہ آئین اورقانون کی پاسداری کی بات کرتا ہے ایک اشتہاری پاکستانی عوام کے حقوق کی باتیں کررہا ہے، لیکن ہمیشہ کی طرح وزیراعظم اس بار بھی عدالتوں سے سرخرو ہوں گے اور سازشی عناصرکو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

 

اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلے دن ہی جے آئی ٹی پر تحفظات کر اظہار کردیا تھا اور آج بھی اس بات پر قائم ہیں کہ اس کی رپورٹ بدنیتی پر مبنی ہے۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ میں شریف خاندان کی جمع کرائی گئی دستاویزات تصدیق شدہ ہیں جب کہ جےآئی ٹی نے غیر تصدیق شدہ دستاویزات پیش کرکے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا اب غیر تصدیق شدہ دستاویزات کی گواہی کون دے گا۔ جےآئی ٹی ابھی تک کس آئین و قانون تحت اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو جو اختیارات دیئے تھے اس پر کہاں کہاں تجاوز ہوا ہمیں اس کا جواب چاہئے۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلے دن سے ہی جے آئی ٹی پر تحفظات تھے اور آج بھی اس پر قائم ہیں، جےآئی ٹی رپورٹ کی زبان سے پتا چلتا ہے کہ یہ بدنیتی پر مبنی ہے اور رپورٹ میں نواز شریف پر ایک بھی الزام ثابت نہیں ہوسکا اور نا ہی وزیراعظم اوران کے خاندانی کاروبار کے ساتھ کرپشن کا کوئی کیس جوڑا جا سکا۔ ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی جلد نمبر 10 سپریم کورٹ سے بھی چھپائی جارہی ہے۔ ہماری استدعا ہے کہ اسے بھی منظر عام پر لایا جائے یہ رپورٹ حتمی فیصلہ نہیں بلکہ سپریم کورٹ پاکستان کے آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ دے گی۔

وزیرمملکت نے کہا کہ سیاسی مخالفین سازشی ٹولے کے ساتھ مل کر منتخب وزیراعظم کے استعفیٰ کی پیس بنارہے ہیں اور ایسے وزیراعظم پر انگلی اٹھا رہے ہیں جس نے اپنی 3 نسلوں کا حساب دیا، حیرت انگیز امر یہ ہے کہ سپریم کورٹ پر گندے کپڑے ٹانگنے والے شخص جس نے خیبرپختون خوا میں نیب کو تالا لگایا، اداروں کو گالیاں دیں اور خود 3 عدالتوں سے مفرور ہے وہ آئین اورقانون کی پاسداری کی بات کرتا ہے ایک اشتہاری پاکستانی عوام کے حقوق کی باتیں کررہا ہے، لیکن ہمیشہ کی طرح وزیراعظم اس بار بھی عدالتوں سے سرخرو ہوں گے اور سازشی عناصرکو مایوسی کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close