اسحاق ڈار نے یو اے ای کے حکمرانوں کا خط سپریم کورٹ میں پیش کردیا
اسلام آباد: قطری خط کے بعد یو ای اے کے حکمران شیخ نہان بن مبارک النہار کا خط بھی سامنے آگیا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سپریم کورٹ میں اپنے اعتراضات میں یو ای اے کے حکمران کے خط بھی پیش کر دئیے۔ کہتے ہیں کہ جے آئی ٹی کے الزامات بدنیتی پر مبنی ہیں۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے اپنے اعتراضات میں متحدہ عرب امارات کے حکمران کے خط بھی پیش کر دئیے ہیں۔ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ دو ہزار تین سے دو ہزار پانچ کے دوران شیخ نہان بن مبارک کا مالیاتی مشیر رہے ہیں، اس مدت کے دوران مالیاتی خدمات کے عوض انہیں بیاسی لاکھ برطانوی پاونڈز ادائیگی کی گئی جکہ اسحاق ڈار نے یہ آمدن اپنے گواشواروں میں کہیں بھی ظاہر نہیں کی تھی۔ اسحاق ڈار کے مطابق، انکم ٹیکس آرڈیننس دو ہزار ایک کے تحت اورسیز آمدن ظاہر کرنے کا پابند نہیں تھا اس لئے جے آئی ٹی کے الزامات بدنیتی پر مبنی ہیں۔ اپنے اعتراضات میں اسحاق ڈار نے کہا کہ دو ہزار دو سے 2008 تک برکہ ہولڈنگ کمپنی کے صدر اور سی ای او بھی رہے ہیں، دو ہزار آٹھ میں انہوں نے ان دونوں عہدوں سے استعفی دیدیا۔ یاد رہے کہ اسحاق ڈار 2003 میں بھی سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔