آیت اللہ خامنہ ی کا مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد کے حق میں بیان ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان تنہاء نہیں، سرتاج عزیز
اسلام آباد: مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے سینیٹ میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے پابندیوں کا سامنا کیا، لیکن کبھی اپنے قومی مفاد پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا اور نہ کرے گا۔ سینیٹ میں بیان دیتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ سعودی اتحاد دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے لیے ہے اور اتحاد کا مقصد دہشت گردوں کے خلاف لڑائی کے لیے تربیت دینا، انٹیلی جنس اور معلومات کا تبادلہ ہے، جب کہ ہمارے سعودی عرب سے قریبی تعلقات ہیں اور انسداد دہشت گردی میں تجربہ بھی ہے اس لیے ہمارے لیے فطری تھا کہ دہشت گردی کے خلاف اتحاد کا حصہ بنیں۔ مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ تمام ممالک پیدا ہوتی صورت حال میں اپنی خارجہ پالیسی اپناتے ہیں، لیکن کوئی ملک اسے اپنی خواہشات یا ترجیحات کے مطابق ڈھال نہیں سکتا، ہمیں دنیا کی پیدا ہوتی صورتحال میں مشرق وسطی میں تنازعات، یورپ میں معیشت کے چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پابندیوں کا سامنا کیا، لیکن کبھی اپنے قومی مفاد پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا اور نہ کرے گا اور اپنے قومی مفاد کے مطابق ہم نے ان پر رد عمل دیا جب کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو ان حقائق کا بخوبی علم ہے۔
سرتاج عزیز نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ خطے میں اسٹر ٹیجک استحکام کے حوالے سے ہمارے امریکہ کے ساتھ تحفظات، اختلافات ہیں لیکن ہم امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط اور بڑھانے اور معاملات حل کرنے کی کوشش جاری رکھیں گے اور یہی دنیا کے دیگر ممالک کے ساتھ ہماری پالیسی ہو گی۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ ہم شنگھائی تنظیم کا حصہ بنے، روس سے ہمارے تعلقات بہتر ہورہے ہیں، ہم ون بلٹ روڈ کا اہم حصہ بنے، ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات مثبت اور مستحکم ہیں اور آیت اللہ خامنہٰ ی نے حال میں ہی مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد کے حق میں بیان دیا جب کہ حال میں ہی ایس سی او سمٹ کا کامیاب انعقاد کیا اور یہ باتیں اس تاثر کی نفی کرتی ہیں پاکستان تنہائی کا شکار ہے۔