مجھے جیل میں بھیجا جائے ، میں تفتیش میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہوں
اسلام آباد : پولیس اسپتال میں بھی مجھ سے تفتیش کرتی ہے،آپ کی سوچ ہے جو پولیس میرے ساتھ کررہی ہے
شہباز گل نے عدالت میں دیے گئے بیان میں کہا کہ مجھے جیل میں بھیجا جائے، میں وہاں تفتیش میں تعاون کرنے کےلیے تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آپ کی سوچ ہے جو پولیس میرے ساتھ کررہی ہے، مجھے اگر کسی ایسی جگہ رکھا جائے، جہاں ٹارچر نہیں کیا جاتا تو میں تیار ہوں۔
پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ زبردستی میری ایسی شیو کی گئی، انہیں معلوم نہیں تھا میں کلین شیو ہوں؟ میرے چہرے پر بال پڑے ہوئے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ پولیس اسپتال میں بھی مجھ سے تفتیش کرتی ہے، مجھے جیل میں بھیجا جائے، میں وہاں تفتیش میں تعاون کرنے کے لیے تیار ہوں۔
شہباز گل نے یہ بھی کہا کہ مجھے آپ مرنے کےلیے ان کے سپرد کریں گے تو اس کے بعد آپ کے سامنے پیش نہیں ہوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں دمہ کا مریض ہوں، شدید اٹیک جو ہوا تھا اس سے صحتیاب ہوا ہوں، میں نے کبھی نہیں کہا کہ مرنے لگا ہوں۔
پی ٹی آئی چیئرمین کے دست راست نے کہا کہ مجھے پمز کے ڈاکٹرز پر اعتماد نہیں، عدالت کو سوچنا ہے وہ مجھے زندہ یا مردہ دیکھنا چاہتی ہے؟
اُن کا کہنا تھا کہ میرا چشمہ چھین لیا گیا، مجھے ایک کمرے میں حیوان کی طرح رکھا ہوا ہے، حلفاً کہتا ہوں کہ 5 روز سے نہیں نہایا، صبح زبردستی مجھے کپڑے پہنائے گئے۔