دفعہ 144 کی خلاف ورزی، عمران خان و دیگر کی ضمانتیں منظور
اسلام آباد : عدالت نے پی ٹی آئی رہنماء مراد سعید کو عدالت میں پیش ہونے کا وقت دیا، تاہم وہ پیش نہ ہوسکے، عدالت نے عدم پیروی کی بنا پر درخواست خارج کردی۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر دائر مقدمے میں درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے کیس پر سماعت کی۔
بابر اعوان، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، اسد عمر، علی نواز، سیف اللہ سرور سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے پیش ہوئے اور عمران خان کی آج کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔
بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسد عمر جلسے کے وقت اسلام آباد میں موجود نہیں تھے۔ سیف اللہ نیازی اسلام آباد میں موجود تھے، لیکن جلسے میں شریک نہیں ہوئے۔ ہفتے میں دو دن سے زائد اور مہینے میں 7 دن سے زائد دفعہ 144 نافذ نہیں کی جاسکتی۔ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیس میں کیا تفتیش کی؟ بے گناہ کوئی ہے تو ضمنی لکھیں۔ تفتیشی افسر نے بتایا کہ پچھلے تفتیشی افسر کا ٹرانسفر ہوگیا، مجھے دو دن قبل کیس ملا۔
سماعت کے دوران عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ 16 درخواست گزاروں میں سے صرف 6 موجود ہیں، 50 فیصد سے بھی کم حاضری؟ آپ سب کی درخواست ضمانتوں کی تاریخیں آسانی کے لیے یکجا کیں۔
عدالت نے کہا کہ عام انسان کو کہاجاتا ہے، لیکن آپ رہنماؤں نے وقت کی پابندی نہیں کی، آج تو سب کو حاضری یقینی بنانی چاہیے تھی۔ وقت کی پابندی کیا کریں۔
عدالت نے مراد سعید کی درخواست ضمانت عدم پیروی پر خارج کردی، جبکہ عمران کان، اسد قیصر، اسد عمر، شہریار آفریدی، فیاض الحسن چوہان، سیف اللہ نیازی، صداقت علی خان، فیصل جاوید، علی نواز اعوان، شہزاد وسیم، فردوس شمیم نقوی اور ملک ظہیر کی درخواست ضمانتیں منظور کر لیں۔
عدالت نے تمام ملزمان کو دس دس ہزار روپے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 13 اکتوبر تک توسیع کردی۔