نواز شریف کی لاہور روانگی کیلئے بم پروف کنٹینر تیار
اسلام آباد: عمران خان اور ڈاکٹر طاہر القادری پر کنٹینر کی سیاست کا الزام لگانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کیلئے بھی پر آسائش بلٹ پروف کنٹینر تیار کرلیا گیا ہے۔ یہ کنٹینر نواز شریف کو اسلام آباد سے لاہور پہنچائے گا۔ کنٹینر میں اے سی سمیت زندگی کی تمام سہولیات موجود ہیں۔ ایک کھڑی بھی موجود ہے جس کے ذریعے میاں صاحب اپنے کارکنوں کو ہاتھ لیکر ان کے نعروں کا جواب دیں گے۔ یہ اس کنٹینر سے ملتا جلتا ہے جس میں سابق وزیراعظم بے نظیربھٹو نے کراچی میں کارساز ریلی کے دوران سفر کیا تھا۔ کنٹینر میں مسلم لیگ نون کے مرکزی قائدین موجود ہوں گے، وفاقی کابینہ کے ارکان کو اسلام آباد سے ساتھ جانے سے روکتے ہوئے انہیں اپنے حلقوں سے ریلیوں کی قیادت کرتے ہوئے قافلے میں شمولیت کی ہدایت کی گئی ہے۔ قافلہ راولپنڈی پہنچتے ہی نواز شریف کنٹینر میں منتقل ہو جائیں گے۔ نون لیگی ذرائع کے مطابق نواز شریف کے جہلم اور گوجرانوالہ میں خطاب اور رات بسر کرنے کے امکانات ہیں، جبکہ دیگر مقامات پر خطاب کا فیصلہ حالات کے مطابق ہوگا۔
نوازشریف کو یہ تجویز بھی دی گئی ہے کہ ان کے ساتھ کنٹینر میں ہر شہر سے مقامی قیادت ان کے ساتھ موجود ہو یعنی سابق وزیراعظم جس شہر سے گزریں وہاں کی مقامی قیادت کنٹینر میں ان کے ساتھ محو سفر رہے۔ نوازشریف کے اہل خانہ اسلام آباد سے لاہور جانے والے کاررواں کا حصہ ہوں گے لیکن وہ کنٹینر کی بجائے الگ گاڑیوں میں سفر کریں گے۔ یاد رہے کہ پاکستان میں کنٹینر پر سوار ہوکر سیاست کرنا کوئی نئی بات نہیں۔ لیکن اس طرز سیاست پر تنقید کرنے والی نون لیگ نے اس بار خود یہ طرز سیاست اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستانی سیاست میں کنٹینرز اور رہنماؤں کا چولی دامن کا ساتھ رہا ہے۔ دھرنا ہو، ریلی یا جلسہ، سیاسی قائدین نے کنٹینرز پر سوار ہوکر عوام کی قیادت کی ہے۔ لیگی حکومت کے خلاف تحریک انصاف کے آزادی مارچ میں بھی کپتان نے کنٹینرز پر سوار ہوکر کھلاڑیوں کی قیادت کی۔ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ مولانا طاہرالقادری نے بھی دو مواقع پر احتجاج اور دھرنے کے دوران کنٹینرز پر ہی سوار ہوکر پیپلز پارٹی اور نون لیگی حکمرانوں کو للکارا تھا۔ پیپلز پارٹی کی شہید چیئرمین پرسن محترمہ بینظیر بھٹو خودساختہ جلا وطنی ختم کرنے کے بعد دو ہزار سات میں پاکستان لوٹیں تو کراچی ائرپورٹ سے کنٹینرز پر سوار ہوکر شہر کی سڑکوں پر مارچ کیا۔