شریف خاندان کا نظر ثانی اپیلوں پر فیصلہ آنے تک نیب کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ
اسلام آباد: شریف خاندان نے پاناما کیس کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیلوں پر فیصلہ آنے تک نیب کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں نیب نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنس کی تیاری کے لیے 2 مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دی ہیں، مشترکہ تحقیقاتی ٹیمیں شریف خاندان کے خلاف 4 ریفرنسز تیار کریں گی، نیب لاہور اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس تیار کرے گی جب کہ 7 رکنی راولپنڈی کی ٹیم نواز شریف اور ان کے بچوں کے اثاثے، عزیزیہ اسٹیل ملز اور ہل میٹل کمپنی کے معاملات کی تحقیقات کرے گی۔ ڈائریکٹر نیب راولپنڈی رضوان خان کی سربراہی میں 7 رکنی ٹیم لاہور پہنچ گئی ہے۔
وفاقی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے آج جواب طلب کیا تھا اور ان کے صاحبزادوں حسین نواز، حسن نواز سمیت اسحاق ڈار اور طارق شفیع کو بھی ذاتی طور پر پیش ہونے کے لیے کہا گیا تاہم شریف خاندان کا کوئی بھی فرد نیب کی ٹیم کے سامنے پیش نہیں ہوا۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کی جانب سے ان کے وکیل نیب کے دفتر میں حاضر ہوئے اور نیب ٹیم کو آگاہ کیا کہ شریف خاندان اس کیس میں پیش نہیں ہو گا کیوں کہ پاناما کیس کے فیصلے پر نظرثانی کی اپیل کر رکھی ہے اور نظرثانی کا فیصلہ آنے تک کسی کیس میں پیش نہیں ہوا جا سکتا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے فیصلے میں سابق وزیراعظم نوازشریف، ان کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز سمیت ان کی صاحبزادی مریم نواز، ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر اور اسحاق ڈار کے خلاف نیب ریفرنس دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔