رنجشوں کو بالائے طاق رکھ دیں اور ملک و قوم کے مفاد میں ایک ہو جائیں
تمام سیاسی قوتیں ایک ہوجائیں، وقت آگیا ہے کہ سیاسی لڑائیاں ختم کی جائیں
اسلام آباد : ریاست پاکستان نے سانحہ پشاور پر خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لینے کادو ٹوک عزم کرلیا۔
پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں پیر کو خودکش دھماکا ہوا تھا، جس میں 100 سے زائد نمازی شہید ہوگئے تھے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں پشاور پولیس لائنز مسجد میں خود کش حملے کے خلاف متفقہ قرار داد مذمت منظور کی گئی۔
اجلاس میں عزم کیا گیا کہ دہشت گردی کو ختم کردیا جائے گا، عوام کی زندگیوں کا تحفظ کیا جائے گا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی سے لڑنے کےلیے خیبر پختونخوا پولیس کو جدید اسلحہ اور جدید تربیت دی جائے گی۔
وفاقی کابینہ نے قومی اتحاد کو وقت کی ضرورت قرار دیا اور کہا کہ تمام سیاسی قوتیں ایک ہوجائیں، وقت آگیا ہے کہ سیاسی لڑائیاں ختم کی جائیں۔
دوران اجلاس وفاقی کابینہ نے زور دیا کہ قومی دفاع، سلامتی اور امن و معیشت کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے ملک کی تمام سیاسی قوتیں اپنی رنجشوں کو بالائے طاق رکھ دیں اور ملک و قوم کے مفاد میں دہشت گردی کے خاتمے کے ایجنڈے پر ایک ہو جائیں۔
کابینہ نے پختہ عزم ظاہر کیا ہے کہ دہشت گردی کی ہر قسم کا مکمل خاتمہ اور عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا، پاکستانیوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔ اللّٰہ تعالیٰ کے گھر میں سر بسجود مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے مسلمان نہیں ہوسکتے، نہ ہی انسان کہلانے کے حق دار ہیں۔
قرآن و سنت اور پیغام پاکستان کے پلیٹ فارم سے جید علماء کرام کی متفقہ رائے کے مطابق ایسے واقعات قطعاً حرام اور اسلام کے احکامات کے صریحاً خلاف ہیں۔
دہشت گردی کی ہر قسم کا مکمل خاتمہ اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا، پاکستانیوں کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد میں یہ کہا گیا ہے۔
کابینہ نے ملک کی تمام سیاسی قوتوں پر زور دیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف قومی اتحاد، یکجہتی اور ایک آواز ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے، سیاسی تقسیم اور رنجشوں کو ایک طرف رکھتے ہوئے ملک و قوم کے مفاد میں تمام سیاسی قوتیں ایک ہو جائیں، دہشت گردی کے خاتمے کے ایجنڈے پر جمع ہوں تاکہ قومی دفاع، سلامتی اور امن و معیشت کا موثر انداز میں تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
وفاقی کابینہ نے قرارداد میں کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کی پولیس اور محکمہ انسداد دہشت گردی کی تنظیم نو کی جائے گی، معیاری تربیت، جدید اسلحے سمیت ضروری ساز و سامان کی فراہمی کے لیے ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات سے بچا جاسکے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وفاقی کابینہ پاکستان کے عوام اور اُن کی منتخب حکومت کی نمائندگی کرتے ہوئے 30 جنوری 2023 کو پولیس لائنز پشاور کی مسجد میں دہشت گردی کے اندوہناک واقعے کی شدید مذمت اور تمام متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت و ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔
پوری قوم شہداء کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہے۔ اللّٰہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند فرمائے، لواحقین کو صبر اور زخمیوں کو صحت دے۔