مصطفی کمال کو دعوت دیتا ہوں، ٹھوس ثبوت ہیں تو سامنے لائیں، ہر الزام پر جوڈیشل کمیشن نہیں بنا سکتے: چوہدری نثار
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے کہا ہے کہ مصطفی کمال اپنی مرضی سے گئے اور واپس بھی اپنی مرضی سے آئے۔انہوں نے اپنے الزامات کے کوئی دستاویزی ثبوت پیش نہیں کئے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مصطفی کمال کی پریس کانفرنس پر ہماری خاموشی پر سوال اٹھایا گیا۔ ان کی باتیں نئی نہیں۔میں ان کو دعوت دیتا ہوں کہ اگر ان کے پاس ٹھوس ثبوت ہیں تو لائیں ہم کارروائی کرینگے۔ہر روز کوئی نہ کوئی الزام لگاتا ہے۔ کیا ہر پریس کانفرنس پر جوڈیشل کمیشن بنائیں۔ہم ہر سیاسی بیان پر اپنا نقطہ نظر نہیں دے سکتے نہ ہی۹ ہر الزام پر جوڈیشل کمیشن بنا سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سرفراز مرچنٹ کے الزامات پر اگلے دن ہی کمیٹی بنا دی تھی ۔ ان سے درخواست کی جائے گی کہ واپس آئیں اور ثبوت دیں۔ اگر وہ نہیں آتے تو برطانیہ سے درخواست کی جائے گی کہ ہماری ٹیم کو لندن میں ان سے سوال کرنے کی اجازت دی جائے۔ یہ تمام کام پیر سے شروع ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ عمران فاروق کیس میں سست رفتاری پر افسوس ہے۔سارا کام قانون کے مطابق ہوگا کسی کو بھینٹ نہیں چڑھایا جائے گا۔