اسلام آباد

حکومت اپنی چوریاں اور لوٹ کھسوٹ بچانے کی کوشش کر رہی ہے

حکومت کے تمام اراکین کو اس نیب ترامیم سے فائدہ پہنچا ہے

اسلام آباد : اپوزیشن لیڈر کے انتخاب کے وقت تکنیکی طور پر استعفے منظور ہو گئے تھے۔

رہنما پی ٹی آئی شیریں مزاری نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سپریم کورٹ میں حکومتی وکیل نے بہت عجیب و غریب دلائل دیئے۔ اتنے دن دلائل دینے کے بعد حکومت کو خیال آیا ہے کہ درخواست قابلِ سماعت ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی شہری اگر بنیادی حقوق کے تحت درخواست لاتا ہے تو اس کو سنا جانا چاہیے۔ پی ٹی آئی کے جس ایم این اے نے استعفیٰ دیا، ان میں سے کسی کو تنخواہ نہیں ملی۔ جس وقت اپوزیشن لیڈر کا انتخاب ہوا۔ اس وقت تکنیکی طور پر استعفے منظور ہو گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت تماشا کھیل رہی تھی۔ پی ٹی آئی کے استعفے منظوری کا نوٹیفکیشن 11 اپریل 2022 سے جاری ہوا۔ دیکھنا پڑے گا نیب ترامیم سے خاص لوگوں کو فائدہ ہوا ہے یا عوام کو ہوا ہے۔

شیریں مزاری نے کہا کہ حکومت کے تمام اراکین کو اس نیب ترامیم سے فائدہ پہنچا ہے۔ حکومت اپنی چوریاں اور لوٹ کھسوٹ بچانے کی کوشش کر رہی ہے یہ ناکام ہوگی۔

Tags

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button
Close