ٹرمپ کا بیان امریکی پالیسی کے متزلزل ہونیکی وضاحت ہے، مشاہد حسین سید
اسلام آباد: سینیٹر مشاہد حسین سید نے ایوان بالا میں جنوبی ایشیاء اور افغانستان سے متعلق امریکی صدر کی نئی حکمت عملی سے متعلق جاری بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ایوان بالا کی طرف سے کمیشن آف ہول اور سب کمیشن کے قیام کے ساتھ پارلیمنٹ کے فعال کردار کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، میں ذاتی طور پر امریکن صدر کے بیان کو بے وقوفی قرار دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ٹریلینز ڈالرز کے اخراجات اور 16 سال کی ریاضت کے بعد امریکی صدر ٹرمپ کا نیا بیان امریکن پالیسی کے متزلزل ہونے کی وضاحت کرتا ہے، امریکن مختلف محاذوں پر خراب ہونے کے بعد اب چین پاکستان بھوٹان کیساتھ ٹکر لینے کے چکر میں ہے۔ مشاہد حسین سید نے موجودہ صورتحال میں مشترکہ اجلاس بلانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے فارن منسٹر کو امریکہ کے دورے پر جانے سے پہلے پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا 2011ء کی طرز پر ہمیں ایئر لائنز کمیونیکیشن کو معطل کرنا چاہیئے جو کہ ہم نے فری آف چارج امریکہ کو افغانستان میں اترنے کے لئے فراہم کر رکھی ہے۔ 9/11 کے بعد امریکہ وہ نہیں رہا، وہ آپس میں لڑر ہے ہیں جس کے مقابلے میں ہمارے ملک اور قوم میں جان ہے۔