62 اور 63 میں ترمیم کا فیصلہ آئندہ آنے والی اسمبلی کرے گی، آصف زرداری
اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 میں ترمیم کا فیصلہ آئندہ آنے والی اسمبلی کرے گی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ میرا طریقہ ہے کہ میں کبھی عدلیہ سے لڑتا نہیں بلکہ ان کےساتھ ساتھ بھاگتا رہتا ہوں جب تک وہ تھک نہ جائیں، مک مکا کہہ دینا بہت آسان ہے، مگر ہر کیس کی ایک طویل داستان ہے، مجھ پر تمام کیسز سیاسی طور پر بنائے گئے اور سب کے سب ختم ہوگئے، ہر کیس میں چار چار پانچ پانچ سو پیشیاں ہوئی ہیں، غلام اسحاق خان کے دور میں مجھ پر 12 کیسز بنائے گئے، ہر مقدمے جیل کے اندر سے جیتا۔
آصف زرداری نے کہا کہ مرتضیٰ بھٹو کو شہید کرکے بے نظیر کی حکومت کو گرایا گیا، مجھ پر تشدد ہوا زبان کاٹی گئی، شدید تشدد کی وجہ سے میری حالت نازک ہوگئی اور اسپتال منتقل کیا گیا تو پولیس نے خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش کی، 7 سال کی سزا پر میں نے 24 سال قید کاٹی، مشرف دور میں ہمارے کیسز سیشن کورٹ میں منتقل ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین نے کہا کہ این آراو اس لئے کیا گیا کہ اس میں انتخابی اصلاحات سمیت دیگر معاملات شامل تھے اور اس میں جمہوریت، الیکشن اور نواز شریف کی واپسی بھی تھی، پیپلز پارٹی نے کبھی کرپشن اور انتقامی کارروائی نہیں کی۔