انصار الشریعہ پہ پابندی کا فیصلہ کیا ہے اور چار عہدیدار گرفتار کرلیے ہیں، احسن اقبال
اسلام آباد: وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ انصار الشریعہ پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ انصار الشریعہ کے 4 مرکزی عہدیدار گرفتار کر لیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں نیشنل ایکشن پلان کو بہتر طریقے سے چلانا اور پڑھے لکھے نوجوانوں کو دہشتگردی کی لعنت میں پڑنے سے روکنا ہے، ہم نے تمام وزراء اعلی کی میٹنگ کی جس میں فیصلہ ہوا ہے کہ وفاق المدارس کا بنایا گیا طلباء کا فارم تمام صوبوں سے لازمی کروایا جائے گا۔ وزیرداخلہ نے کہا کہ انصار الشریعہ پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے کارروائی شروع کر دی گئی ہے، انصار الشریعہ کے سرغنہ سمیت چار مرکزی عہدیدار گرفتار ہوئے ہیں، کچھ عناصر کا پیچھا جاری ہے، انہیں بھی جلد گرفتار کر لیا جائے گا اور اس حوالے سے ڈی جی رینجرز نے بریفنگ دی ہے کافی اہم بریک تھرو ہوئے ہیں۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ دنیا ٹرمپ کے ساتھ نہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تقریرکی لیکن روس، چین اور یورپی ممالک نے پاکستان کی تائید کی جو خوش آئند ہے۔ برکس میں چین نے کوئی نئی پالیسی نہیں بنائی، برکس اعلامیے کی باتیں ہارٹ آف ایشیا کانفرنس اعلامیہ میں بھی تھیں۔ احسن اقبال نے اسلام آباد میں عوامی مرکزکی آتشزدگی کے حوالے سے کہا کہ عوامی مرکزمیں آتشزدگی سے دو افراد کے جاں بحق ہونے پر انہیں افسوس ہے، پولیس نے انہیں چھلانگ نہ لگانے کا کہا تھا تاہم انتظامیہ نے ہیلی کاپٹر یا کوئی اور مدد نہیں مانگی۔ ایم کیو ایم پاکستان کی سیاسی سرگرمیوں سے متعلق سوال پر احسن اقبال نے کہا کہ کراچی میں ہر قسم کی سیاسی سرگرمی کی اجازت ہے لیکن کسی پر تشدد کارروائی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔