لگتا ہے کہ پارہ چنار کے لیے پھر سے کوئی نئی پالیسی تیار کی جا رہی ہے : علامہ ناصرعباس
پارہ چنار کی باشعور اور بہادر عوام شاطر دشمن کے تمام تر ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں گے
اسلام آباد: علم دشمن ابوجہل کے پیروکاروں نے شعور آگاہی دینے والوں کو خاک و خون میں نہلا کر بدترین سفاکیت کا ثبوت دیا
چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ علم دشمن ابوجہل کے پیروکاروں نے معاشرے میں شعور آگاہی دینے والوں کو خاک و خون میں نہلا کر بدترین سفاکیت کا ثبوت دیا، اپر کرم پارہ چنار کی پرامن فضاء کو خراب کرنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔
علامہ ناصرعباس نے اپنے بیان میں پارہ چنار تری مینگل امتحانات کی ڈیوٹی پر مامور اساتذہ کے قتل کی شدید مذمت کی انہوں نے کہا کہ میری دلی ہمدردی متاثرہ خاندانوں کیساتھ ہے، لواحقین سے اظہار تعزیت اور شہداء کی بلندی درجات کے لئے دعا گو ہوں، غم کی اس گھڑی میں شہداء کی فیملیز کے ساتھ کھڑے ہیں۔
چیئرمین مجلس وحدت کا کہنا تھا کہ پارہ چنار کی باشعور اور بہادر عوام شاطر دشمن کے تمام تر ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیں گے، پورے ضلع کرم میں بالعموم اور پارہ چنار میں بالخصوص حفاظتی چیک پوسٹوں کی بھرمار ہے، جن سے گزرنے کے لیے مقامی افراد کی بھی سختی سے چیکنگ ہوتی ہے لیکن اس کے باوجود عوام دشمن عناصر کا کاروائی کر باآسانی فرار ہو جانا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے، خیبرپختونخواہ میں گزشتہ تین ماہ سے امن و امان کی بدتر صورت حال ہے، یہ پارہ چنار کی پرامن فضاء کو خراب اور کے پی کے میں الیکشنز کو سبوتاژ کرنے کی سازش کا حصہ ہے، صوبہ بھر میں حکومتی رٹ نامی کوئی چیز موجود نہیں عوام کو قاتل درندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، یہ ظلم وبربریت کی انتہاء ہے جو ناقابل برداشت ہے۔ نگران حکومت اور ذمہ دار مقتدر قوتوں کوقاتلوں کو گرفتار کر کے اس سفاکیت کا جواب دینا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اگر خارجہ پالیسی یا داخلہ پالیسی کا رخ دیکھنا ہو تو کے پی کے کی مجموعی امن و امان کی صورتحال سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے، اس واقعے اور دیگر مقامی تنازعات سے لگتا ہے کہ پارہ چنار کے لیے پھر سے کوئی نئی پالیسی تیار کی جا رہی ہے، جب سے ملک میں سیاسی عدم استحکام شروع کیا گیا ہے اس وقت سے اب تک خیبرپختونخواہ میں آگ و خون کا کھیل جاری ہے، سینکڑوں پولیس اہلکار درجنوں فوجی اور بے گناہ شہریوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جا چکا ہے، نہ جانے اور کتنے بے گناہ افراد اس کی بھینٹ چڑھیں گے۔