پاکستان کے بین الاقوامی تشخص کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، احسن اقبال
اسلام آباد: وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی پاکستان کے بین الاقوامی تشخص کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان سمیت پورے خطے میں امن چاہتے ہیں اور امن و امان کے قیام کے لئے دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہشمند ہیں، یہ بات درست ہے کہ ہماری ایٹمی طاقت کچھ لوگوں کو پسند نہیں اور سی پیک پر بھی کچھ لوگوں کو اعتراض ہے لیکن اگر ملک کے اندر سے ہی انتشار پھیلایا جائے گا تو ہمیں کسی بیرونی دشمن کی ضرورت نہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی خطرات کے بادل نہیں منڈلا رہے حکومت اور ریاستی ادارے باخبر ہیں، کوئی ایسی خبر نہیں جو کسی کے پاس نجی حیثیت میں ہو ہم ہر چیلنج سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں ہمیں بدگمان نہیں ہونا چاہئے اس سے دشمن کو فائدہ ہوگا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: اسلام آباد کے عوامی مرکزمیں لگی آگ پرقابو پالیا گیا، 2 افراد جاں بحق
عوامی مرکز میں آتشزدگی پر اپنے پالیسی بیان کے حوالے سے وزیرداخلہ کاکہنا تھا کہ عوامی مرکز میں لگنے والے آگ کی وجہ شارٹ سرکٹ تھا تاہم متعلقہ ادارے میں کسی انکوائری کا ریکارڈ سرے سے موجود ہی نہیں تھا اور نا ہی سی پیک ریکارڈ جل جانے کی خبر میں کوئی صداقت ہے۔ آگ کی اطلاع ملتے ہی فائربریگیڈ کا عملہ 10 منٹ میں پہنچ گیا تھا اور آگ پر قابو بھی پالیا گیا تھا لیکن تیز ہوا کی وجہ سے آگ پھر بھڑک اٹھی اور حادثے میں 2 افراد کی ہلاکت ہوئی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ہلاکتوں کی وجہ دم گھٹنا تھی اس حوالے سے وزارت داخلہ نے نوٹس لے رکھا ہے۔
دوسری جانب وزیرداخلہ احسن اقبال کی زیر صدارت محرم الحرام میں سیکیورٹی پلان کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں سیکیورٹی اداروں کے حکام، صوبائی انتظامیہ اور وزارت کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں محرم الحرام کے حوالے سے کئے جانے والے سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ لیا گیا، وزیرداخلہ کو بریفنگ دی گئی کہ محرم کے مہینے میں کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے ملک میں 32 ہزار 720 اضافی اہلکار تعینات کئے جائیں گے اور حساس مقامات کی فضائی نگرانی کی جائے گی جب کہ وزارت داخلہ میں کنٹرول سینٹر بھی قائم کیا جائے گا جہاں سے تمام صوبوں کی انتظامیہ سے رابطہ رہے گا۔
اس موقع پر وزیرداخلہ احسن اقبال کاکہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے محرم میں منعقد ہونے والے جلوسوں اور مجالس کی حفاظت کے لئے مربوط حکمت عملی ترتیب دے کر فول پروف انتظامات کریں، ادارے تمام مکاتب فکر کے جید علمائے کرام سے مضبوط رابطہ قائم رکھیں اور مذہبی منافرت پھیلانے والوں پر کڑی نظر رکھی جائے جب کہ علمائے کرام بھی امن و امان کا پرچار کرتے ہوئے حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔
احسن اقبال نے کہا کہ ماضی میں بین الاقوامی طاقتیں اندرونی انتشار کی وجہ تنزلی کا شکار ہوئیں لیکن کسی کو بھی پاکستان کے بین الاقوامی تشخص کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہمیں بھی اپنے ملک میں موجود شرپسند عناصر پر نظر رکھنا ہوگی قانون نافذ کرنے والے ادارے کامبنگ آپریشن اور سروے کے ذریعے ایسے عناصر کی نشاندہی کریں اور تمام کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر کڑی نظر رکھی جائے۔