امریکی حکام بتائیں پاکستان کو اربوں ڈالرز کب اور کہاں دیئے گئے، خواجہ آصف
نیویارک: وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ امریکی نائب صدر سے ملاقات انتہائی خوشگوار رہی۔ امریکہ کو پاکستان کے بیانیے کے حوالے سے اعتماد میں لیا ہے۔ امریکی نائب صدر کو بتایا گیا کہ پاکستان میں طالبان کی محفوظ پناہ گاہیں نہیں ہیں، امریکہ ہمیں اربوں ڈالر ز دینے کے دعوے کرتا ہے، امریکی حکام بتائیں کہ پاکستان کو اربوں ڈالرز کب اور کہاں دئیے گئے؟ امریکہ نے پاکستان کی سڑکیں اور ائر سپیس بالکل مفت استعمال کی، بھارت کو افغانستان کا چوہدری بنانے پر پاکستان کو شدید تحفظات ہیں اور امریکہ ہمارے تحفظات دور کرے۔ ہم امریکہ کے ساتھ متوازی تعلقات کے خواہاں اور قومی وقار پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ امریکی نائب صدر سے وزیر اعظم کی ملاقات بہت اچھے ماحول میں ہوئی، ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کے مندرجات اور ماضی کی الزام تراشیوں کا سلسلہ بھی نہیں ہوا۔ وزیراعظم پاکستان نے امریکی نائب صدر کو بتایا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف لازوال قربانیاں دی ہیں، پاکستان میں طالبان کی محفوظ پناہ گاہوں کے الزامات بھی سراسر بے بنیاد ہیں۔ پاکستان نے ملک میں امن و امان کی بحال کیا ہے اور اس کے لئے اپنا معاشی نقصان بھی کیا ہے۔ جس کے جواب میں امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان کی قربانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور ہماری خواہش ہے کہ اسلام آباد خطے میں امن کے لئے ہمارا پارٹنر بنے۔ کیوں کہ پاکستان کی شمولیت کے بغیر خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے امریکی حکام کو بتایا کہ مری مذاکرات اور ملا منصور کے قتل کے بعد پاکستان اور طالبان کے درمیان دوریاں پیدا ہوگئی ہیں اور خطے کے دیگر ممالک کا اثر و رسوخ طالبا ن پر بڑھ گیا ہے، اس لئے اب پاکستان پہلے جیسا کردار ادا نہیں کرسکتا۔ طالبان کو پاکستان میں محفوظ پناہ گاہوں کی ضرورت نہیں کیوں کہ وہ آدھے سے زیادہ افغانستان پر قابض ہیں، امریکہ طالبان کے محفوظ ٹھکانوں کے حوالے سے ہمارے ساتھ معلومات کا تبادلہ کرے تاکہ ہم ان کے خلاف کارروائی کر سکیں۔ جب تک افغان مہاجرین پاکستان میں موجود ہیں تو امریکہ کو پاکستان سے شکایت رہے گی۔ امریکہ افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے کردار ادا کرے تاکہ پاکستان میں امن و امان لوٹ سکے اور قبائل کا داخلہ رک سکے۔ افغان سرزمین پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لئے استعمال ہو رہی ہے لیکن امریکی اور افغان حکام اس کی روک تھام کے لئے اقدام نہیں کر رہے۔ خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ امریکی نائب وزیر خارجہ نے پاکستان کے موقف کو دلجمعی سے سنا اور کہا کہ آپ نے جو بیانیہ پیش کیا ہے امریکہ اس کو خراج تحسین پیش کرتا ہے۔ پاکستانی حکام سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات بھی جلد ہوگی، امریکہ پاکستان کو کسی بھی صورت میں تنہا نہیں چھوڑے گا اور اسلام آباد کے تحفظات دور کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔