سو کے بجائے ہزار عمران خان بھی مسلم لیگ نواز کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے، احسن اقبال
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہاہے کہ سو کی بجائے اگر ہزار عمران خان بھی آجائیں تو مسلم لیگ ن کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ مسلم لیگ ن پاکستان کو ترقی دینے والی بریگیڈ ہے, 2018میں بیڑہ غرق بریگیڈ کی ضمانتیں ضبط کروا دیں گے۔ 2013میں دہشتگردوں نے پاکستان کی ریاست کو آگے لگایا ہوا تھا مگر اب 2017میں پاکستان کی ریاست نے دہشتگردوں کو آگے لگایا ہوا ہے۔ فارن فنڈنگ والوں نے عمران خان کو پاکستان کو سیاسی عدم استحکام کرنے کا ایجنڈا دیا ہے۔ بھارت اور بنگلہ دیش میں پاکستان سے زیادہ کرپشن ہے، سیاسی استحکام کی وجہ سے وہ پاکستان سے آگے نکل گئے۔ ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بنی گالہ میں پل کے افتتاح کے بعد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسے سے وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چودھری ودیگر مقامی قائدین نے بھی خطاب کیا۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج کی تقریب میں شرکت کرنے والے تمام لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں، پُل نہ ہونے کی وجہ سے ماضی میں اموات ہوئیں، پُل کی تعمیر کا مقصد آبادی کو محفوظ راستہ دینا ہے ،یہ ایک چھوٹا ترقیاتی منصوبہ ہے ،اس سے بڑے منصوبے گلگت سے لیکر گوادر تک بن رہے ہیں، ان ترقیاتی منصوبوں سے پاکستان مضبوط اور ترقی یافتہ ملک بن جائے گا ،عوام کا جوش و جذبہ دیکھ کر میں یقین سے کہہ سکتا ہوں کہ سو کی بجائے اگر ہزار عمران خان بھی آجائیں تو مسلم لیگ ن کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے ،مسلم لیگ ن کو ہمارے قائد سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے ترقی کا نظریہ بنا دیا ہے جو پاکستان کو ترقی یافتہ دیکھنا چاہتے ہیں وہ مسلم لیگ ن کے ووٹر اور سپورٹر ہیں ،آج ٹی وی دیکھ رہا تھا بنی گالہ کے محل میں رہنے والا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہہ رہا تھا کہ پاکستان میں ہر چیز کا خانہ خراب ہے ،اسکو تعلیم اور ریاست میں کیڑے نظر آتے ہیں ،عمران خان کو ریاست کے ہر اچھے کام میں بیڑہ غرق دکھتا ہے، مسلم لیگ ن پاکستان کو ترقی دینے والی بریگیڈ ہے۔ 2018میں بیڑہ غرق بریگیڈ کی ضمانتیں ضبط کروا دیں گے ،عمران خان ستیاناس اور بیڑہ غرق بریگیڈ کا سربراہ ہے ،عمران خان پرانی بال کس طرح سوئنگ ہوتی ہے اس پر تو لیکچر دے سکتے ہیں مگر ترقی پر اگر وہ لیکچر دیں گے تو ہم اسکو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں گے کیونکہ وہ کبھی ایک یوسی کے چیئرمین نہیں رہے۔ انہوں نے کہا کہ 2013میں ایک گلوکار کو میرے مقابلے میں کھڑا کیا گیا مگر عوام نے یہ کہہ کر اسے مسترد کر دیا ہے کہ وہ ایک ناتجربہ کار کو اپنا ڈرائیور نہیں رکھ سکتے تو کس طرح 20کروڑ عوام کا لیڈر اسکو بنا دیں اور اسی کا اقرار عمران خان نے کیا ہے کہ حکومت ملنے کے بعد صوبہ خیبر پختونخوا میں دو سال تو ہمیں اسکو سمجھنے میں لگے کہ حکومت کس طرح چلاتے ہیں ،عوام نے نواز شریف کو اسلیے ووٹ دیا تھا کہ زرداری نے ملک کو تباہ کر دیا اور کوئی اناڑی اسکو ٹھیک نہیں کر سکتا تھا اگر بس ٹرک اور جہاز چلانے کے لیے تجربہ ضروری ہے تو حکومت کرنا بھی لڈو کا کھیل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی یادداشت کمزور ہوتی ہے ،پاکستان وہ ملک ہے جہاں روز آگ اور خون کا کھیل کھیلا جاتا تھا اور پاکستان کی زمین نوجوانوں کے خون سے ہر وقت تر رہتی تھی، عالمی جرائد پاکستان کو خطرناک ترین ملک قرار دے چکے تھے، اس پاکستان کو نواز شریف نے سنوارا 2013،میں دہشتگردوں نے پاکستان کی ریاست کو آگے لگایا ہوا تھا مگر اب 2017میں پاکستان کی ریاست نے دہشتگردوں کو آگے لگایا ہوا ہے ،یہ وہ تبدیلی جو مسلم لیگ ن لیکر آئی ،کراچی پاکستان کی معیشت کا مرکز ہے ،کراچی میں جس کے پاس دولت تھی وہ دیگر شہروں اور بیرون ملک منتقل ہو رہا تھا ،بھتہ مافیا ، ٹارگٹ کلنگ کا راج تھا مگر آج 2017میں بھتہ مافیا اور ٹارگٹ کلنگ کو بحیرہ سندھ میں غرق کر دیا ہے، بلوچستان جہاں 2013میں کوئی پاکستان کا جھنڈا نہیں لہراتا تھا ہم نے وہاں ترقیاتی کام کروائے اور آج بلوچستان میں بھی پاکستان کے تہوار منائے جاتے ہیں، بلوچستان پر بنجر زمین کو سیراب کرنے کے لیے کھچی کینال کے ذریعے پاکستان کے دریائوں کا رخ بلوچستان کی طرف موڑا اور آج بلوچستان قومی دھارے میں آرہا ہے، کراچی میں امن اور پاکستان میں دہشتگردی دم توڑ رہی ہے ،پاک فوج اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قربانیاں پیش کیں اور پاکستان کو امن کا گہوارہ بنا دیا، کے پی کے میں جو منصوبے ستر سال سے رکے ہوئے تھے انکے فنڈ جاری کیے اور انکو مکمل کیا، سی پیک کے ذریعے پاکستان کو دنیا کا مرکز بنا رہے ہیں اور یہی ہمارا سب سے بڑا گناہ ہے، نواز شریف نے قوم کو موٹروے کا تحفہ دیا اور اب لاہور تا کراچی موٹروے ڈیرہ اسماعیل خان سے کوئٹہ تک ایکسپریس وے بنائی جا رہی ہے ،جو بورنگ کرا سکتا ہے وہ ہمیں لیکچر دے رہا ہے، وہ کہتا ہے کہ سڑکوں سے کچھ نہیں ہوتا ،صحت ، تعلیم ، معاشرت کاروبار اور معیشت سڑکوں پر چل کر ہی بہتر ہوتی ہے، چین ستر ممالک میں سڑکیں بنا رہا ہے تاکہ وہ نئی منڈیوں تک رسائی حاصل کریں ،ترقی کے لیے لوگ مسلم لیگ ن پر اعتما د اور اعتبار کرتے ہیں ۔وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ عمران خان کہہ رہے ہیں کہ فرانس اور جرمنی کے سکولوں میں یہ پڑھایا جاتا ہے اور وہاں کے ہسپتال اسطرح ہوتے ہیں، کیا چار سال کے پی کے میں ان کی حکومت ہے تو وہاں جرمنی کی طرح سکول اور ہسپتال بنا دیے ہیں، کے پی کے حکومت کی کارکردگی صوبہ پنجاب حکومت کی کارکردگی سے دس فیصد بھی نہیں ہے، پنجاب نے قرض لیکر نہیں اپنے خزانے سے میٹرو بنائی اور صوبہ خیبر پختونخوا والے 2014میں ہمارے پاس آئے کہ ہم ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے قرض لیکر میٹرو بنانا چاہتے ہیں، اتنی مدت میں پنجاب نے تین شہروں میں میٹرو بس چلا دی ہے جبکہ پشاور کی میٹرو کاغذ سے ہی نہیں نکل سکی، یہ فرق ہے تجربہ کار اور ناتجربہ کار ٹیم میں ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد نے ہمیشہ قانون پر عملدرآمد کیا اور تین نسلوں کو عدالت میں پیش کیا باوجود اسکے کہ واٹس ایپ کال پر جے آئی ٹی بنائی گئی دوسری طرف عمران خان کو تین سال سے الیکشن کمیشن حاضر ہونے کے لیے بلا رہا ہے مگر وہ پیش نہیں ہو رہا ،عمران خان کون مین ہے کون مین امریکہ میں اس کو کہتے ہیں جو لوگوں کو دھوکہ دہی دے کر لوٹ لیتا ہے اور پھر فرار ہو جاتا ہے ،عمران خان بہروپیا ہے اور اسکے چہرہ اب اسکے اپنے لوگوں کے سامنے بے نقاب کر رہے ہیں، جب حقیقت سامنے آئے گی تو عمران خان کسی کو منہ دکھانے کے لائق نہیں ہوں گے، قوم اب اس بہروپیے کو جانتی ہے، یہ فارن فنڈنگ کا جواب اسلیے نہیں دے رہے کہ جنہوں نے اسکو فنڈ دیا ہے انہوں نے عمران خان کو پاکستان کو سیاسی عدم استحکام کرنے کا ایجنڈا دیا ہے، عمران خان پاکستان کا مستقبل لوٹنے کے لیے یہ سب کچھ کر رہا ہے ،بھارت اور بنگلہ دیش میں پاکستان سے زیادہ کرپشن ہے مگر وہ پاکستان سے اس لیے آگے نکل گئے کہ وہاں سیاسی استحکام ہے وہاں عمران خان کی طرح کوئی انتشار پیدا کرنے والا نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان اور شیخ رشید کو امریکہ اور جاپان بھیج دیں تو انکی ترقی بھی رک جائے گی، انکو تعمیر کا نہیں تخریب کا سبق آتا ہے ،یہ فتنہ فساد پیدا کر سکتے ہیں اتحاد نہیں ،یہ پاکستان کی بھلائی نہیں بیڑہ غرق ہی کر سکتے ہیں ،اگر کسی چپڑاسی کو بھی نکالا جائے تو اسکے پاس بھی تین اپیلوں کا حق ہوتا ہے مگر بیس کروڑ عوام کے وزیر اعظم کو برطرف کیا گیا تو اسکو اپیل کا حق بھی نہیں دیا گیا، کیا یہ انصاف ہے ،دنیا اس انصاف کو نہیں مانتی، 2018میں ہم کارکردگی کی بنیاد پر عوام کی عدالت میں جائیں گے اور ان سے کہیں گے کہ آج کا پاکستان مشرف اور زرداری کے پاکستان سے بہتر ہے کہ نہیں جس میں ایک فیصد بھی سچ بولنے کی سکت ہو وہ یہ نہیں کہہ سکے گا کہ آج کا پاکستان بدتر ہے ،عمران خان کو ترقی سے خوف ہے اسلیے دھرنے دے کر وہ ترقی کو روکنا چاہتا ہے، نواز شریف کے وعدے کو پورا کرنے کے لیے اپنا تن من دھن قربان کر دیں گے۔ وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چودھری نے کہا کہ پانچ سال میں وہ کام کر کے دکھائیں گے جو گذشتہ پچاس سالوں میں کسی نے نہیں کیا ،حلقے کے عوام کے لیے سملی ڈیم روڈ کے لیے 27کروڑ منظور ہو گئے ہیں جلد اس پر کام شروع کردیں گے ۔